• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عیسیٰ نگری میں بچی سے زیادتی کرنے والا پڑوسی نکلا

عیسیٰ نگری میں بچی سے زیادتی کرنے والا پڑوسی نکلا 


کراچی(اسٹاف رپورٹر) پولیس نے عیسیٰ نگری پرانی سبزی منڈی کے قریب 5 سالہ کمسن بچی مروہ سے زیادتی اور قتل میں ملوث پڑوسی ملزم کو گرفتار کر لیا۔

پولیس کے مطابق ملزم نے ڈی این اے رپورٹ سے پہلے اعتراف کیاتو کارروائی کی جائے گی۔

ڈی این اے رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں، ایس ایس پی ایسٹ ساجد سدوزئی کے مطابق پی آئی بی کالونی پولیس نے 31 افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے سیپمل جمع کرادیئے ہیں جبکہ ڈی این اے کی رپورٹ کا انتظارکیا جا رہا ہے ۔

ایس ایس پی ایسٹ کا کہناہے کہ 5 سالہ بچی مروہ جمعہ 4 ستمبر کو صبح 7 بجے دکان پر کیک یا بسکٹ لینے گئی تھی، اس دوران مروہ کو اغوا کرلیا گیا تھا۔

ملزم نواز کو موقع سے ملنے وا لے شواہدکی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہے، ملزم کے گھرکامعائنہ کیاگیاتوگھردھلا ہوا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے گھر کا پردہ بھی کچرا کنڈی سے ملا ہے اور ملزم بچی کے گھرکے قریب ہی رہائش پذیرہے۔

پولیس حکام نے کیس میں موقف اپنایا ہے کہ جس دکاندار سے بچی نے بسکٹ لیا وہ دکاندار بچی کے لاپتہ ہونے کا گواہ ہے ، پولیس کے مطابق زیرحراست مشتبہ افراد کی جیوفینسگ کی جارہی ہے، جیو فینسنگ سے زیر حراست ملزمان کی مختلف مقام پرموجودگی کاپتہ چلے گا۔

مشتبہ ملزم نواز کچھ دیر بعد اپنا بیان تبدیل کر دیتا ہے ، اب تک کسی بھی سوال کا مثبت جواب نہیں دے سکا ہے۔

پولیس کے مطابق تمام ثبوت ملزم کے خلاف ہیں، ڈی این اے رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں، ملزم نے ڈی این اے رپورٹ سے پہلے اعتراف کیاتو کارروائی کی جائے گی۔

پولیس کے مطابق تمام مشتبہ افراد کا ڈی این اے کرالیا گیا ہے اور تحریری بیانات بھی ریکارڈ کرلیے گئے ہیں، گرفتار تمام افراد بچی کے گھرکے اطراف ر ہائشی ہی ہیں۔

زیر حراست افراد کرایے کے گھروں میں بغیر فیملی رہائش پذیر ہیں ، سب سے زیادہ مشکوک شخص نوازکی جدید خطوط پرتفتیش کی جارہی ہے۔

نواز کے2 بیٹے بھی پولیس کی حراست میں ہیں، ڈی این اے رپورٹ میں مزید کئی روز لگ سکتے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کا آبائی تعلق پشاور سے ہے اور وہ مذکورہ واردات سے کچھ روز قبل کراچی آیا تھا۔

پولیس کے مطا بق ملزم نشے کا عادی ہے اور بار بار اپنے بیان کو بدل کر پو لیس کو گمراہ کرنے کی کوشش بھی کرتا رہا ہے، تاہم بچی کےگھر والوں کی جانب سے بھی اسے ہی سب سے زیادہ مشتبہ شخص قرار دیا گیا تھا۔

تازہ ترین