پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ و سماجی کارکن نادیہ جمیل نے حالیہ دور کے پاکستانی ڈراموں کے اسکرپٹس پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر نادیہ جمیل نے ایک ایسے کارٹون ایموجی کی تصویر پوسٹ کی جو حالات کے پیش نظر تنگ نظر آرہا ہے، تصویر پوسٹ کرتے ہوئے اداکارہ نے ڈراما انڈسٹری کے مواد پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔
نادیہ جمیل نے لکھا کہ ’پاکستانی ڈراموں میں دکھایا جاتا ہے کہ عورت پر گھریلو تشدد کیا جارہا ہے لیکن وہ پھر بھی مرد کے ساتھ رہنے کے لیے بے تاب ہے۔‘
اداکارہ نے سوالیہ انداز میں لکھا کہ ’آخر اس طرح کی کہانیاں معاشرے کو کیا مثبت پیغام پیش کرتی ہیں؟‘
اداکارہ نے شدید غصے کے انداز میں لکھا کہ ’ہمارے ڈراموں میں دکھایا جاتا ہے کہ عورت اُس مرد کے لیے اپنے آنسو بہا رہی ہے اور اُس کی محبت میں جل رہی ہے جو اُس پر ظلم کر رہا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیے: نادیہ جمیل اسپتال سے ڈسچارج، مداحوں کی شکر گزار
اُنہوں نے لکھا کہ ’متعدد ڈرامے عورت کو ایک شکاری دِکھانا چاہتے ہیں اور اُن ڈراموں کے ہیرو ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیے: مجھے کینسر یا کورونا کا خوف نہیں ہے، نادیہ جمیل
نادیہ جمیل نے لکھا کہ ’عورت شکاری نہیں ہے بلکہ اللّہ تعالیٰ کی مخلوق ہے اور الحمداللّہ ہمارے رب نے عورت کو احترام اور عزت کا مقام دیا ہے۔‘
آخر میں اداکارہ نے سوالیہ انداز میں لکھا کہ ’کیا ہم ٹی وی پر بھی عورت کو وہی عزت اور احترام دے سکتے ہیں؟‘
اُنہوں نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں ہیش ٹیگ SayNoAbuse ،WomenEmpowerment اور DomesticViolence بھی استعمال کیے۔
واضح رہے کہ نادیہ جمیل ایک سماجی کارکن ہونے کی حیثیت سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ظلم کے خلاف اپنی آواز بُلند کرتی نظر آتی ہیں۔