• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مجھے کینسر یا کورونا کا خوف نہیں ہے، نادیہ جمیل

پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ و سماجی کارکن نادیہ جمیل نے ایک بار پھر بچوں سے بدسلوکی کے خلاف اپنی آواز بلند کرلی ہے۔

نادیہ جمیل جو کہ بچوں کے حقوق اور اُن کے تحفظ کے لیے ہمیشہ اپنی آواز بلند کرتی نظر آتی ہیں اُنہوں نے ایک بار پھر اس ضمن میں اپنا ایک خصوصی پیغام جاری کیا ہے۔

مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے نادیہ جمیل نے لکھا کہ ’مجھے کینسر یا پھر کوویڈ 19 کا خوف نہیں ہے۔‘

نادیہ جمیل نے لکھا کہ ’مجھے ایسے پاکستان کو دیکھ کر خوف آتا ہے جو وحشی لوگوں کو بچوں سے بدسلوکی کی اجازت دیتا ہے۔‘

اُنہوں نے لکھا کہ ’پاکستان میں فیکٹریوں اور ورکشاپس پر کام کرنے والے بچوں پر ظلم کیا جاتا ہے اور اس سے بھی بڑھ کر گھروں میں کام کرنے والے بچوں پر بےتحاشہ تشدد کیا تھا جس کی وجہ سے وہ اکثر اپنی جان کی بازی بھی ہار جاتے ہیں۔‘

اداکارہ نے لکھا کہ ’بیماری کاعلاج تلاش کیا جاسکتا ہے لیکن ظلم پر خاموشی اختیار کرنا خود ایک تشدد ہے۔‘

واضح رہے کہ اس سے قبل نادیہ جمیل نے مالکان کے ہاتھوں قتل ہونے والی 8 سالہ کمسن ملازمہ زوہرا شاہ کے واقعے کے بعد بچوں کے حق میں اپنی آواز اُٹھاتے ہوئے وزیراعظم عمران خان سےسوال کیا تھا کہ پاکستان میں اب بھی بچے مزدوری کیوں کر رہے ہیں؟

نادیہ جمیل نے کہا تھا کہ اُنہوں نے ریاست مدینہ قائم کرنے کی خاطر عمران خان کو ووٹ دیا تھا، اُنہوں نے وزیراعظم کو پاکستان میں بچوں کے تحفظ کی وجہ سے ووٹ دیا تھا۔

اُنہوں نے کہا تھا کہ بطور چائلڈ ورکر وہ اپنی اُمید سے کبھی محروم نہیں ہوں گی اور وہ یہ گزشتہ کئی سالوں سے سنتی آرہی ہیں کہ بچوں کے تحفظ کے لیے اقدامات اُٹھائے جار ہے ہیں۔

تازہ ترین