• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم کیخلاف غداری کا مقدمہ

کراچی(نیوزڈیسک) پنجاب پولیس نے صحافی اور پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے سابق چیئرمین ابصار عالم کے خلاف ’سنگین غداری‘ کا مقدمہ درج کیا ہے۔ ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ابصار عالم نے افواج پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا پر ’انتہائی نامناسب زبان‘ استعمال کر کے ’دستور پاکستان کے آرٹیکل چھ کے تحت سنگین غداری‘ کا ارتکاب کیا ہے۔

یہ مقدمہ حکومتی جماعت تحریک انصاف کے حامی انصاف لائرز فورم کے ایک عہدیدار کی درخواست پر دینہ پولیس نے درج کیا ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ’سابق چیئرمین ابصار عالم نے ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا پر افواج پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان کے خلاف انتہائی گھٹیا زبان استعمال کی ہے‘۔

انصاف لائرز فورم کے صدر چوہدری نوید احمد ایڈووکیٹ جو کہ جہلم کے رہائشی ہیں کی درخواست پر درج ہونے والی ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ یہ سب غداری کے زمرے میں آیا ہے۔

ایف آئی آر میں درج ہے کہ ’افواج پاکستان دنیا کی واحد ایسی فوج ہے جس پر ساری دنیا فخر کرتی ہے‘۔ ایف آئی آر کے مطابق ’میری افواج پاکستان کل بھی زندہ باد اور آج بھی زندہ باد۔ ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ابصار عالم نے وزیر اعظم پاکستان کے خلاف بھی ’ہرزہ سرائی کی ہے اور انتہائی نامناسب زبان استعمال کی ہے‘۔

انصاف لائرز فورم سے وابستہ وکیل کی طرف سے ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ایماندار اور دیانتدار وزیر اعظم اس قوم کو نصیب ہوا ہے جو دن رات ایک کر کے اس قوم و ملک کی خاطر اقدام کر رہا ہے اور اس ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے تگ و دو کر رہا ہے۔ پولیس کے مطابق مقدے کے اندراج کے بعد اب ملزم ابصار عالم کو تلاش کر کے گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔ جب کہ ابصار عالم کا کہنا ہے کہ وہ اس مقدمے سے متعلق قانونی راستہ ہی اختیار کریں گے۔

ان کے مطابق آگے کے لائحہ عمل سے متعلق وہ اپنے وکیل سے مشاورت کریں گے۔ ابصار عالم کے مطابق وہ آزادی اظہار رائے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور اس کا ہر صورت دفاع کریں گے۔ ان کے مطابق ملک اور آئین نے انھیں جو بنیادی حقوق دیے ہیں وہ ان پر عمل کریں گے۔ ابصار عالم کے مطابق وہ دو سال چیئرمین پیمرا رہے اور اس عرصے میں ان کے خلاف تقریباً 50 ایف آئی آرز درج کی گئیں۔

ان کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین پیمرا کے عہدے پر ان کی تعیناتی کو کالعدم قرار دیا تھا جس فیصلے کے خلاف اپیل ابھی بھی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔

تازہ ترین