وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ریلوے کی آمدن بڑھانے کے لیے مال گاڑیوں میں اضافے اور 21 ستمبر سےمسافر ٹرینوں کے کرایوں میں کمی کا اعلان کیا ہے ،گندم اور چینی کی ریلوے کے ذریعے ترسیل کی جائے گی۔
ریلوے ہیڈ کوارٹر لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بتایا کہ ریلوے کی بہتری کے لیے اقدامات کر رہے ہیں اور اے سی بزنس کا کرایہ 10 فیصد کم کر دیا ہےجبکہ ٹرینوں کے اوقات کار کو بھی بحال کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ تمام ٹرینوں میں ڈائننگ کار کا سلسلہ دوبارہ بحال کیا جا رہا ہے، ایم ایل ون کے ٹینڈر 20 ستمبر تک ہو جائیں گے،یہ منصوبہ ریلوے کی ترقی کے لیے بہت اہم ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ریلوے کی 600 کوچز کورونا کے باعث ورکشاپ میں کھڑی ہیں، شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث بعض ٹرینوں کی آمدو رفت میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
وفاقی وزیر نےبتایا کہ بہت جلد کراچی کو منی ہیڈ کوارٹرز بنانے جا رہے ہیں، لاہور کے بہت سے افسران کو کراچی بھیجا جائے گا۔
شیخ رشید کاکہنا تھا کہ لندن اشتہاریوں اور بھگوڑوں کی آماجگاہ بنتا جا رہا ہے، عدالتوں کے مفرور لوگ لندن میں چھپ رہے ہیں،اب نواز شریف صاحب خود ووٹ کو عزت کیوں نہیں دے رہے ،وہ کیوں قانون اور عدالتی فیصلوں کا احترام نہیں کر رہے ۔
انہوں نے کہا کہ آج مارشل لا کورٹس نہیں،یہ لوگ عدالتوں میں کیسز کا سامنا کریں، حکومت تو انشا اللہ اپنی مدت پوری کرے گی ۔
سانحہ موٹروے پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ سی سی پی او کا بیان غیر ذمہ دارانہ ہے، سانحہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جانا چاہیے۔