• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میرا بیٹا ملزم ہوتا تو پیش کیوں ہوتا، والدہ وقار الحسن

سی آئی اے ماڈل ٹاؤن کے سامنے گرفتاری پیش کرنے والے موٹر وے پر خاتون سے زیادتی کے واقعے کے ملزم وقار الحسن کی والدہ کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا ملزم ہوتا تو پیش کیوں ہوتا۔

ملزم وقار الحسن کی والدہ نے یہ بات ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ میرا ایک بیٹا بیمار ہے، وقار کو جب واقعے کا پتہ چلا تو اس نے کہا کہ میں پیش ہو رہا ہوں، وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے اپیل ہے کہ انصاف کیا جائے۔

وقار الحسن کی والدہ نے کہا کہ میرے بیٹے نمازی اور پرہیزگار ہیں، ان کی زندگی بخش دی جائے، وقار الحسن کی قلعہ ستار شاہ میں موٹر سائیکل مرمت کی دکان ہے۔

ملزم کی والدہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ میرے بیٹے وقار میں کوئی عیب ہوتا تو وہ پیش نہ ہوتا، اس کی 4 بیٹیاں اور 2 بیٹے ہیں۔

دوسری جانب موٹر وے زیادتی کیس میں ملزم وقار الحسن سے اعلیٰ سطحی تفتیش جاری ہے، تفتیش کرنے والوں میں سی سی پی او لاہور عمر شیخ بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیئے:۔

موٹروے زیادتی کیس، 2 ملزموں کا سراغ مل گیا، اطلاع لیک ہونے پر فرار

موٹر وے زیادتی کیس، مرکزی ملزم کا نام، پتہ اور تصویر سامنے آگئی

موٹر وے زیادتی کیس: ملزمان کا تعاقب جاری ہے، آئی جی پنجاب

موٹر وے پر خاتون سے زیادتی، پولیس کو ٹرک کی تلاش

ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شہزادہ سلطان، ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار اور ڈی ایس پی حسنین حیدربھی تفتیش کرنے والوں میں شامل ہیں۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزم وقار الحسن سے مرکزی ملزم عابدعلی کے ٹھکانوں سے متعلق اور اس کے سالے عباس کے متعلق پوچھ گچھ جاری ہے۔

تازہ ترین