• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب کو انورسیال کے گھرچھاپے مارنےسے روک دیا گیا


سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے نیب کو سہیل انور سیال اور ان کے رشتے داروں کے گھروں پر چھاپے مارنے سے روک دیا گیا ہے۔

سہیل انور سیال کی جانب سے اپنے گھروں پر نیب چھاپوں کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا، درخواست کی سماعت جسٹس کے کے آغا نے کی۔

اس دوران درخواست گزار سہیل انور سیال کی جانب سے مؤقف میں کہا گیا کہ میں نے ضمانت حاصل کر رکھی ہے، ضمانت پر ہونے کے باوجود نیب مسلسل گھروں پر چھاپے مار رہا ہے، نیب کو گھروں پر چھاپے مارنے اور ہراساں کرنے سے روکا جائے۔

سہیل انور سیال کی درخواست پر  سندھ ہائیکورٹ جسٹس کے کے آغا نے سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ نیب کو اختیار نہیں کسی کے گھر پر سرچ وارنٹ کے بغیر چھاپے مارے، نیب کسی کے گھر جا کر بلا جواز خواتین کو ہراساں نہیں کرسکتا۔

جسٹس کے کے آغا نے مزید کہا کہ نیب اہلکاروں کو چھاپوں کے دوران خواتین پولیس اہلکار بھی ساتھ لینی چاہیں ۔

یہ بھی پڑھیے: نیب کا سہیل انور سیال کی رہائش گاہوں پر چھاپہ

جسٹس کے کے آغا کا کہنا تھا کہ نیب کو سوسائٹی اور اس کے اقدار کا بھی خیال کرنا ہوگا۔

دوران سماعت وکیل سہیل انور سیال کا کہنا تھا کہ نیب نے بیمار والد، مرحوم چاچا اور دیگر رشتہ داروں کے گھروں پر چھاپے مارے، نیب نے سرچ وارنٹ کے بغیر چھاپے مارے اور خواتین کو بھی ہراساں کیا ۔

اس دوران نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سہیل انور سیال اور دیگر کے خلاف انکوائری مکمل کرلی ہے ، سہیل انورسیال اور دیگر کی جائیدادوں کی قیمتوں کا تخمینہ لگانا باقی ہے، مہلت دی جائے۔

بعد ازاں سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے سہیل انور سیال، ظفر سیال اور جمیل سومروکی ضمانت میں بھی 12 نومبر تک توسیع کردی دی گئی جبکہ عدالت کی جانب سے  آیندہ سماعت پر نیب سے پیش رفت رپورٹ بھی طلب  کی گئی ہے۔

دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ کے باہر رہنما پیپلز پارٹی سہیل انور سیال نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ انکوائری کو 2 سال مکمل ہونے کو ہیں، میرے خلاف کوئی ثوبت پیش نہیں کیا جا سکا، نیب نےآج بھی عدالت میں نہیں بتایا کہ چھاپوں میں ان کوکون سے دستاویزات ملے ہیں۔

سہیل انورسیال نے کہا کہ نیب حکام نے میرے مرحوم چاچا کے گھر پر بھی چھاپا مارا تھا، نیب جن زمین اور گھر کی بات کر رہا ہے وہ ہماری خاندانی جائیداد ہے، میں قانون کا احترام کرتا ہوں میرا حق ہے کہ میرے ساتھ انصاف کیا جائے۔

تازہ ترین