• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موٹروے زیادتی کیس: واردات کے دوران ایک ملزم زخمی بھی ہوا


موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزمان میں سے ایک دوران واردات زخمی بھی ہوا تھا۔ جیو نیوز نے 10 ستمبر کو اپنی رپورٹنگ میں ایک حملہ آور کے زخمی ہونے کا ذکر کیا تھا۔

واردات کے مقام سے اگلے دن رپورٹنگ کے دوران جیو نیوز نے اپنے ناظرین کو ہر اہم بات سے باخبر رکھا تھا۔

پولیس نے بھی تفتیش کے دوران اس بات کی نشاندہی کی تھی کہ ایک ملزم گاڑی کا شیشہ توڑتے ہوئے زخمی ہوگیا تھا۔

لیکن ابھی تک یہ بات سامنے نہیں آئی کہ زخمی ہونے والا عابد علی اور شفقت علی میں سے کون تھا۔

موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی اور ڈکیتی کی واردات کے حوالے سے بہت سی اہم معلومات سامنے آچکی ہیں۔

پولیس تفتیش میں سامنا آیا ہے کہ موٹروے پر وارداتیں کرنے والا ایک منظم گروہ ہے، جو کئی سنگین نوعیت کے جرائم میں پولیس کو مطلوب ہے۔

مرکزی ملزم عابد علی اور شفقت علی تھے، جنہوں نے یہ واردات انجام دی جبکہ منصوبہ بندی میں بالا مستری نامی تیسرا ملزم بھی شامل تھا جو بعد میں راستے سے ہی لوٹ گیا تھا۔

صوبائی حکومت اور پولیس کی طرف سے نام اور تصویر سامنے آنے کے بعد کیس میں سب سے پہلے وقار الحسن نامی شخص نے گرفتاری دی اور صحت جرم سے انکار کیا۔

وقار الحسن نے پولیس کے روبرو دو نئے ناموں کا انکشاف کیا، جن میں ایک اس کے سالے عباس اور دوسرا نام شفقت علی تھا، عباس نے خود کو پولیس کے سامنے پیش کردیا جبکہ شفقت کو گزشتہ روز دیپالپور سے گرفت میں لیا گیا۔

شفقت علی نے عابد علی کے ہمراہ واردات کی انجام دہی کا اعتراف کیا اور دوران تفتیش پولیس کو عابد علی کے ہمراہ کئی وارداتیں انجام دینے سے متعلق بھی بتایا۔

تازہ ترین