• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

واسا حکام نے ایک ارب 30کروڑبقایا جات فہرست غلط قرار دیدی

راولپنڈی ( اپنے نامہ نگار سے ) واسا کی پانی کے بلنگ اور ریکوری کرنے والے شعبہ ریونیو کے حکام نے آرڈی اے کی اتھارٹی میٹنگ میں پانی کے بلوں کے ایک ارب 30کروڑ روپے کے بقایا جات کی فہرست کو مبینہ طور پر غلط قرار دیدیا اور کہا کہ زیادہ تر غلط بلنگ ہے ۔شعبہ ریونیو کے ایک افسر نے بتایا کہ جب سے واسا بنا ہے اس وقت کے بل چل رہے ہیں ،بعض پلازوں کے ذمہ پندرہ ، پندرہ لاکھ روپے کے بقایا جات ڈالے جا رہے ہیں ، کیا وہاں پانی کی جگہ تیل نکل رہا ہے اس لئے انہیں اتنے زیادہ پانی کے بل بھجوائے جاتے رہے ہیں اگر ان بلوں کی تصحیح کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو محکمہ اینٹی کرپشن پوچھتا ہے کہ پانی کے بل کم کیوں کئے جارہے ہیں ۔ ہم نے ایک فلاحی ادارے ریڈکریسنٹ کے ایک گھر کا بل درست کیا تھا مگراس کی تاریخیں محکمہ انٹی کرپشن میں بھگت رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ غلط بھجوائے گئے بل کو ہم درست کرنے کا بھی اختیار نہیں رکھتے تو یہ مسائل اسی طرح چلتے رہیں گے اور ہر آنے والے مہینے میں بقایا جات میں اضافہ ہوتا رہے گا۔انہوں نے بقایا جات وصولی کو آئوٹ سورس کرنے کے اقدامات کو غلط قرار دیا اور کہا کہ اس سے پہلے سروے ہونا چاہئے کہ کیا واقعی اتنے بقایا جات موجود بھی ہیں کہ نہیں ۔
تازہ ترین