بریڈفورڈ( محمد رجاسب مغل ) عالمی یوم امن کے موقع پر جموں و کشمیر تحریک حق خود ارادیت کے زیر اہتمام انٹر نیشنل کشمیر سیمینار کا انعقادہوا۔ ورچوئل کشمیر سیمینار سے برطانیہ ، یورپ ، پاکستان ، کشمیر سمیت دنیا بھر سے پارلیمنٹ کے ممبران ، انسانی حقوق کے مندوبین نے خصوصی شرکت کی ۔سیمینار کی صدارت برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر پارلیمنٹری گروپ کی چیئرپرسن ایم پی ڈیبی ابراھم نے کی جب کہ کانفرنس کے مہمان خصوصی صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان تھے ۔ سیمینار میں لندن میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر معظم احمدخان ، سینیٹر شیری رحمان ، سینیٹر مشاہد حسین سید نے خصوصی شرکت کی ۔اس موقع پر کانفرنس سے خطاب میں مہمان خصوصی صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ عالمی یوم امن کا تقاضا ہے کہ دنیا کشمیر کے حالات پر توجہ دے اور کشمیر میں بھارتی ظلم کو بند کرائے۔ برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مسلسل کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں ۔ برطانیہ و یورپ میں اوورسیز کشمیریوں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں ۔ جموں و کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹر نیشنل کی سفارتی سطح پر سرگرمیوں اور راجہ نجابت حسین جیسی متحرک شخصیات کی کاوشوں پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے جو ظلم ہورہا ہے اس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی، ہر روز درجنوں نوجوانوں کو قتل کیا جا رہا ہے ، مائوں ، بہنوں اور بچیوں کی عزت محفوظ نہیں ہے اور اپنی مائوں ، بہنوں کی عزت و حرمت کو بچانے کی کوشش کرنے والے 10 سال کے بچے کو بھی اُس وقت دہشت گرد قرار دے کر شہید کر دیا جاتا ہے جب وہ گن بردار بھارتی فوجیوں کے سامنے غیرت ایمانی سے کھڑا ہو جاتا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کے گھروں میں داخل ہونے والی فوج دہشت گرد ہے یا وہ بچہ دہشت گرد ہے جو اپنی مائوں، بہنوں کی عزت بچانے کے لئے غیر ملکی فوج کے راستے میں کھڑا ہو جاتاہے۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ اس وقت کشمیریوں سے اُن کا کشمیر چھینا جا رہا ہے، ان کی آبادی تبدیل کی جارہی ہے اور اپریل سے لے کر اب تک 17 لاکھ غیر کشمیری ہندوئوں کو ماراشٹرا، بنگال، بہار، ہریانہ، یو پی، راجھستان اور پنچاب سے لا کر کشمیر میں آباد کیا جا چکا ہے اور اگر یہ سلسلہ اسی رفتار سے جاری رہا تو دو سال کے بعد کشمیر باقی رہے گا اور نہ ہی کشمیر کے مسلمان رہیں گے۔اس موقع پر ورچوئل کشمیر سیمینار سے برطانوی ممبر پارلیمنٹ و کشمیر پارلیمنٹری گروپ کی چیئرپرسن ایم پی ڈیبی ابراھم نے صدارتی خطاب میں کہا کہ عالمی یوم امن کا تقاضا ہے کہ کشمیر میں امن اور استحکام کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔ بین الاقوامی فورمز ، برطانیہ سمیت بڑے ممالک جہاں یوم امن منا رہے ہیں وہیں انہیں دیرینہ مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے ذریعے جنوبی ایشیاء میں امن کے لئے بھارت پر دبائو بڑھانا چاہئے ۔ کشمیری بھی امن اور سکون سے رہنے کے حق دار ہیں اگر دنیا میں امن کی بات ہو رہی ہے تو کشمیر کے حالات متقاضی ہیں کہ وہاں امن قائم کیا جائے ۔ کشمیر سیمینار سے میزبان تقریب و معروف کشمیری رہنما چیئرمین تحریک حق خود ارادیت انٹر نیشنل راجہ نجابت حسین نے خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے کشمیر میں امن ، استحکام اورمسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے لئے بھارت پر دبائو ڈالنے کا مطالبہ کیا ۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ تحریک حق خود ارادیت عالمی یوم امن کے موقع پر امن مہم ʼʼکا آغاز کر رہے ہیں جو اکتوبر کے اختتام تک جاری رہے گی ۔ ہم اس مہم کے تحت برطانیہ بھر میں تقریبات اور سرگرمیوں کا انعقاد کریں گے جب کہ نومبر اور دسمبر میں پاکستان اور آزاد کشمیر میں یوتھ ،ینگ پارلیمنٹریرینز ، خواتین کی کانفرنسز کے علاوہ کشمیری اور انسانی حقوق کے لئے متحرک تنظیموں کے ساتھ مل کر سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائے گا ۔ تحریک حق خود ارادیت انٹر نیشنل کے ذمہ داران یہ عزم کرتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کو ہر سطح پر اور ہر فورم اجاگر کرنے کے لئے اپنی جدو جہد کو جاری رکھا جائے گا ۔ یورپ بھر میں کشمیر فورم فرانس کے ساتھ مل کر یورپین کنونشن آف کشمیریز کا انعقاد کیا جائے گا اور یورپ بھر میں کشمیری اور انسانی حقو ق کے لئے متحرک شخصیات اور تنظیموں کے اشتراک سے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے جنیوا ، برسلز ، پیرس ، بارسلونا سمیت دیگر اہم شہروں میں تقریبات منعقد کی جائیں گی ۔ راجہ نجابت حسین نے صدر آزاد کشمیر اور لندن میں نو تعینات پاکستانی ہائی کمشنر معظم احمد خان ، برٹش اور پاکستانی پارلیمنٹرینز ، انسانی حقوق کے کارکنان ، اور تحریک حق خود ارادیت کی ٹیم کا بین الاقوامی سیمینارمیں شرکت پر شکریہ ادا کیا ۔ اس موقع پر نو تعینات ہائی کمشنر معظم احمد خان ، سینیٹ کی امور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید ، سینیٹر شیری رحمان ، سینیٹر سیمی ایزدی ، برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان ایم پی افضل خان، ایم پی خالد محمود ، ایم پی ٹریسی برابن ، سابق ممبر یورپین پارلیمنٹ اینتھیا میکنٹائر ، ایم پی بیرسٹر یاسمین قریشی ، ایم پی بری سائوتھ کریسچن ویک فورڈ ، ایم پی مائک ووڈ ، ایم ایل اے سحرش قمر ، کونسلر یاسمین ڈار ، پی ٹی آئی رہنما عنبرین ترک ، تحریک حق خود ارادیت کے یوتھ چیئرمین ذیشان عارف ، کشمیر فورم فرانس کے آصف جرال ، یوتھ پارلیمنٹ کے عبید الرحمن قریشی اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ تمام مقررین نے عالمی فورمز ، بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ عالمی امن اور استحکام کے لئے مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں ۔