اسلام آباد (نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے کراچی کے قبضہ گروپوں کی جانب سے اربوں روپے کی سرکاری زمینوں پر غیر قانونی قبضوں سے متعلق سروے کرنے کی پاداش میں خطرناک مافیا کے ہاتھوں ہلاک ہونیوالی اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمٰن کے قتل سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران ٹرائل کورٹ کو انکے قتل کے مقدمہ کا فیصلہ ایک ماہ کے اندر اندر سنانے کا حکم جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ حیرانگی کی بات ہے کہ گزشتہ بیس ماہ سے کیس کا ٹرائل تعطل کا شکار کیوں ہے؟ اگر ملزمان گرفتار ہیں تو کیس کا ٹرائل مکمل کیوں نہیں ہوا ہے،جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل تین رکنی بنچ نے سماعت کی تو عدالت کو بتایا گیاکہ مقدمہ پانچ ملزمان نامزدتھے۔