• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت نے گزشتہ 72 سال سے کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کیا ہوا ہے، وزیر اعظم عمران خان

 


وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت نے گزشتہ 72 سال سے کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کیا ہوا ہے، مقبوضہ وادی میں فوجی محاصرے کے دوران آبادی کے تناسب کو بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ فوجی قبضے اور غیر قانونی توسیعی پسندانہ اقدامات سے حق خودارادیت کو دبایا جا رہاہے، بین الاقوامی معاہدوں کی دھجیاں اڑائیں جارہی ہیں، نئی مخالف طاقتوں کے درمیان اسلحے کی نئی دوڑ چل رہی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین ماپالی کی جارہی ہے، اس تقسیم کے نتیجے میں عالمی سطح پر ایک نیا بڑا بحران جنم لے سکتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ پیرس معاہدے پر عملدرآمد انتہائی ضروری ہے، مختلف ممالک میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا، کورونا کی آڑ میں اسلاموفوبیا کے رجحان میں اضافہ ہوا، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو اس سے غریب اور امیر ممالک کے درمیان غیر منصفانہ تقسیم مزید بڑھے گی۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل اسمبلی کو غیرقانونی مالیاتی منتقلی، لوٹی گئی رقم کی واپسی کیلئے موثر قانونی فریم ورک تشکیل دینا چاہیے، یہ جاننا ضروری ہے کہ بدعنوان اشرافیہ کی طرف سے رقوم کی منتقلی کی نسبت مالی امداد بہت کم ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمیں دنیا کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے درپیش خطرات کو بھی دیکھنا ہے، ماحولیاتی تبدیلی سے ہماری آنیوالی نسلوں کو خطرات لاحق ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آج پاکستان وبا پر کامیابی سے قابو پانے والےممالک کی فہرست میں ہے، ہم نے غریب طبقے کو لاک ڈاؤن کے شدید اثرات سے محفوظ رکھا۔

عمران خان نے کہا کہ کورونا نے دنیا کو ایک دوسرے سے قریب ہونے کا موقع فراہم کیا ہے، ہم اب بھی کورونا سے بچاؤ کیلئے اقدامات کر رہےہیں، ترقی پذیر ممالک کو کورونا بحران سے نمٹنے کیلئے مالی وسائل درکار تھے، آئی ایم ایف نے ترقی پذیر ملکوں کو بحران سے نمٹنے کیلئے 2.5 کھرب ڈالر کا تخمینہ لگایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا نے دنیا بھر میں غریب اور نادار افراد کو سخت متاثر کیا، پاکستان نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اپنائی۔ پاکستان میں ہم نے سخت لاک ڈاؤن نہیں کیا۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نہ صرف کورونا سے نمٹنے میں کامیاب ہوئے بلکہ معیشت کو بھی استحکام دیا، ترقی پذیر ممالک کوقرضوں کی ادائیگی میں مہلت سے ریلیف ملا۔

انہوں نے کہا کہ غریب ممالک کیلئےقرضوں کی ادائیگی کو موخر کیا جانا چاہیے، قرضوں میں ریلیف کیلئےاضافی اقدامات بھی ناگزیر ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے نبی پاک ﷺکی ریاست مدینہ کے تصور پر نئے پاکستان کا ماڈل تشکیل دیا ہے، حکومت کی تمام پالیسیوں کا مقصد شہریوں کے معیار زندگی میں اضافہ ہے، جبکہ ہم نے 3 سال میں 10 ملین درخت لگانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ8  ارب ڈالر سے صحت سہولیات اور غریب افرا دکی مدد کی گئی، احساس پروگرام کے تحت چھوٹے کاروبار اور غریب افراد کو نقد رقم دی گئی۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی 75 ویں سالگرہ انتہائی اہم سنگ میل ہے، ہم اس موقع پر امن، استحکام اور پر امن ہمسائیگی کے مقصد کو حاصل کر سکتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی کا مقصد ہمسایوں کیساتھ اچھے تعلقات، مسائل کا بات چیت سےحل ہے، اسی صورت ہم عوام سے کیے گئے اپنے وعدوں کو بھی پورا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں جب تک ہر شخص محفوظ نہیں تو کوئی شخص محفوظ نہیں۔


وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ موجودہ صدر کی ماہرانہ قیادت کا بھی معترف ہوں جنھوں نے کورونا کیخلاف بہترین خدمات انجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ وولکن اوسکر کو جنرل اسمبلی کا 75واں صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

تازہ ترین