• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اغواءکیس کے ملزم کوتھانے بلانے پرتفتیشی افسر کیخلاف کارروائی ایک صوبائی وزیرکے سیکرٹری کے فون پر معطل کیا گیا، ذرائع

راولپنڈی(سٹاف رپورٹر ) لڑکی کے اغواءکیس میں نامزدملزم کوتھانے بلانے پرتفتیشی افسرکوکیا کسی کےدباؤ پرمعطل کیاگیا یا اس نے اختیارات سے تجاوزکیا۔تھانہ نیوٹاؤن پولیس نے رواں ماہ کی12تاریخ کومحمدشفیع کی مدعیت میں اس کی بیٹی کے اغواکی ایف آئی آردرج کی جس میں تین افرادکوملزم ٹھہرایاگیا۔دوملزموں کے نام ایف آئی آرمیں درج ہیں جب کہ ایک سکول ماسٹرجس کومدعی جانتاہے لکھوایاگیا،بعدازاں مدعی نے اپنے تتمہ بیان میں مذکورہ ماسٹرکانام لکھوایا ۔مقدمہ کے تفتیشی افسرسب انسپکٹراعجازحسین گھمن کے مطابق مذکورہ ملزم سیٹلائٹ ٹاؤن کے ایک سرکاری سکول میں ہیڈماسٹر ہے جس کوشامل تفتیش ہونے کے لئے بلایاگیالیکن وہ نہ آیاجس کے بعد پولیس اس کے سکول پہنچی اوراسے اپنے ہمراہ تھانے لے آئی اوربعدازاں اس کی گرفتاری زیرالتواءرکھی گئی ۔ ادھر ہیڈماسٹرکامؤقف تھاکہ پولیس اسے زبردستی سکول سے تھانے لے کرگئی ، کئی گھنٹے تک حبس بے جامیں رکھاگیااور اس وقت چھوڑاگیاجب مدعی نے لکھ کردیاکہ وہ اس کاملزم نہیں ہے۔ ادھرایس پی راول نے بتایا کہ سٹیلائٹ ٹائون گورنمنٹ سکول کے سینئر ہیڈ ماسٹر طارق بھٹی نے بے توقیری اور بغیر ایف آئی آر تھانہ میں بٹھائے رکھنے سے متعلق سب انسپکٹرمحمد اعجاز کے خلاف درخواست دی تھی جس پر اسے معطل کرکےتبدیل لائن کیاگیا ،اس کے خلاف محکمانہ انکوائری کا آغاز کر دیا گیاہے۔ ذرائع کاکہناہے اس دوران پولیس کومتعددسفارشیں کرائی گئیں اورایک صوبائی وزیرکے سیکرٹری نے بھی اس حوالے سے فون کیاجس کے بعدسب انسپکٹرکومعطل کیاگیا ۔سب انسپکٹرکامؤقف ہے کہ اس نے کوئی غیرقانونی کام نہیں کیا۔
تازہ ترین