• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر اعظم کے تعمیراتی پیکیج کے نفاذ کو رکاوٹوں کا سامنا

اسلام آباد (فخر درانی) پانچ بین الاقوامی ہوائی اڈوں کے آس پاس ہاؤسنگ ٹاؤئز اور عمارتوں کی اونچائی کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) سے نو آبجیکشن سرٹیفیکٹ(این اوسی) کے خاتمے سے متعلق وفاقی کابینہ کے فیصلے کے نفاذ میں دو بڑی رکاوٹیں ہیں۔ دی نیوز کو دستیاب دستاویز کے مطابق پہلی یہ کہ سی اے اے کو ابھی اپنے رول 68میں ترمیم کرنا ہے۔ اس نے مجاز اتھارٹی کو اس بارے میں ایک تجویز پیش کی ہے۔ دوسرا یہ کہ سی اے اے کو ابھی بھی راولپنڈی، اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور اور ملتان کے اس ترقیاتی دائرہ کار کا تعین اور آگاہی کرنا ہے جس میں عمارتیں تعمیر کی جاسکتی ہیں۔ حکام نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔ بلڈرز اور تعمیراتی صنعت کے لئے اپنے پیکیج کے ذریعے معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ سرمایہ کاروں کو متعدد محکموں سے متعدد این او سی مانگنے کے لئے غیر ضروری رکاوٹوں کا نشانہ نہ بنایا جائے جن سے منصوبوں میں تاخیر ہورہی ہے۔ ان ہوائی اڈوں کے آس پاس عمارتوں کے لئے اونچائی کے معیار کے موضوع پر 23 ستمبر 2020 کو سی اے اے کے خط سے جس تیزی سے سرکاری کاروبار آگے بڑھتا ہے اس کا ثبوت ملتا ہے۔
تازہ ترین