• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احتساب عدالت، شہباز شریف کا جسمانی ریمانڈ، بیوی، بیٹی اور بیٹے کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرنے کا حکم

شہباز شریف کا جسمانی ریمانڈ، بیوی، بیٹی اور بیٹے کو گرفتار کرنے کا حکم


لاہور (نمائندہ جنگ) احتساب عدالت لاہور نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے صدر و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیاجبکہ منی لانڈرنگ ریفرنس کیس میں شہبازشریف کی اہلیہ نصرت شہباز اور بیٹی رابعہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ 

عدالت نے جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر شہباز شریف کو 13 اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے شہباز شریف کی دوسری صاحبزادی کی حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی، عدالت نے سلمان شہباز کے وارنٹ گرفتاری پررپورٹ طلب کر لیا۔ 

قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو سخت سکیورٹی میں احتساب عدالت پیش کیا گیا، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے اپنا مقدمہ خود لڑنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب،نیازی گٹھ جوڑ کا مقابلہ کروں گا،میں نے ہوش میں فیصلے کئے،میرے خلاف نیب کے کسی گواہ نے بیان نہیں دیا۔ 

تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف کیخلاف اسٹیٹ بینک کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی جانب سے شکایت موصول ہونے پر انکوائری شروع کی۔ 

شہباز شریف اور انکے صاحبزادوں نے 2008ءسے 2018ء تک 9 کاروباری یونٹس قائم کئے، 1990ء میں شہباز شریف کے اثاثوں کی مالیت 21 لاکھ روپے تھی، 1998ءمیں انکے اور انکی اولاد کے اثاثوں کی مالیت ایک کروڑ 8 لاکھ ہوگئی، 2018ء میں شہباز شریف اور انکے اہل خانہ کے اثاثوں کی مالیت بے نامی کھاتے داروں، فرنٹ مین کی وجہ سے 6 ارب کے قریب پہنچ گئی، شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ نے کرپشن کرکے اس وقت 7 ارب سے زائد کے اثاثے بنالئے ہیں۔ 

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ منی لانڈرنگ کیس میں لاہور ہائی کورٹ حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد کرچکی ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ شہباز شریف تحقیقات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں اور انکا ملک سے فرار ہونے کا بھی خدشہ ہے۔ 

نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز اشتہاری قرار دئیے جاچکے ہیں۔ شہباز شریف اور دیگر اہل خانہ کے خلاف نیب منی لانڈرنگ کیس میں تمام قانونی تقاضے پورے کررہا ہے۔ 

پراسیکیوٹر نے بتایا کہ نیب کے تفصیلی جواب میں منی لانڈرنگ سے متعلق فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی رپورٹ کو بھی جواب کا حصہ بنایا گیا ہے۔ شہباز شریف اور انکے دونوں بیٹوں نے9 انڈسٹریل یونٹس سے دس برس میں اربوں کے اثاثے بنائے۔ 

تحقیقات کے مطابق شہباز شریف نے اپنے فرنٹ مین ، ملازمین اور منی چینجرز کے ذریعے اربوں روپے کے اثاثے بنائے۔ شہباز شریف نے متعدد بے نامی اکاونٹس سے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی، شہباز شریف سے تفتیش کی غرض سے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ 

دوران سماعت شہباز شریف نے کہا کہ وہ اپنا کیس اللہ کی عدالت میں چھوڑ رہے ہیں، نیب جتنے دن چاہے ریمانڈ لے، اپنا کیس خود لڑوں گا کسی سے مدد نہیں لوں گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ جب والد کی جانب سے اثاثے تقسیم ہوئے تو اس وقت ہم جلا وطن تھے، جب میں ملک واپس آیا تو 100 فی صد اثاثے بچوں کومنتقل کردیئے۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد کچھ دیر کیلئے نیب کی طرف سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ بعدازاں عدالت نے شہباز شریف کو14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ 

شہباز شریف کی پیشی کے موقع پراحتساب عدالت میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

 عدالت سے ملحقہ سٹرکوں کو کنٹینر اور خاردار تاریں لگا کر بند کردیا گیا تھا جبکہ پولیس کی مدد کیلئے رینجرز کے دستے بھی موجود رہے احتساب عدالت لاہور نے نے منی لانڈرنگ ریفرنس کیس میں شہبازشریف کی اہلیہ نصرت شہباز اور بیٹی رابعہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں۔

عدالت نے شہباز شریف کی دوسری صاحبزادی کی مستقل حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی جبکہ بیٹے سلمان شہباز کے وارنٹ گرفتاری پر رپورٹ طلب کر لی ہے۔ 

عدالت نے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز اور بیٹی رابعہ عمران کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے دونوں کو گرفتار کرکے عدالت پیش کرنے کا حکم دیدیا ہے۔

عدالت نے نصرت شہباز اور رابعہ عمران کے پیش نہ ہونے پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔ فارن آفس کی جانب سے سلمان شہباز اور ہارون یوسف سے متعلق رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔ 

عدالت نے آئندہ سماعت پر فارن آفس کے ذمہ دار افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا ہے۔ 

عدالت نے سلمان شہباز اور ہارون یوسف کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔ احتساب عدالت نے شہباز شریف کی بیٹی جویریہ علی کی مستقل حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی۔ 

منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے ا پنا مقدمہ خود لڑنے کا اعلان کیا ہے ۔

گزشتہ روز احتساب عدالت لاہور میں عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ ناکام ہے، اسکا مقابلہ کرینگے۔

تازہ ترین