کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل مسلم لیگ ن احسن اقبال نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت پاکستان کو ون پارٹی اسٹیٹ بنانا چاہتی ہے، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ تعلقات بہتر کرنا چاہتے ہیں لیکن ایسا احتساب کی قیمت پر نہیں ہوسکتا، میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بارہ اکتوبر کو کوئٹہ میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا پہلا جلسہ ہوگا،اس سے پہلے ہی نیب کی طرف سے اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریوں اور طلبیوں میں تیزی سامنے آرہی ہے، سیکریٹری جنرل مسلم لیگ ن احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف کی مسلح افواج یا ایجنسیوں سے ملاقاتوں پر پابندی کی ہدایات کو فارمل کرنے کیلئے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، یہ ایک المیہ ہے کہ ہمیں اس طرح کے نوٹیفکیشن جاری کرنے پڑرہے ہیں، حکومتی وزراء نے پارلیمانی رہنماؤں کی عسکری قیادت سے میٹنگ کی اپنے مطلب کی باتیں لیک کیں اور اپوزیشن کی کردار کشی کی، اپوزیشن اس میٹنگ کی تمام باتیں لیک کردیتی تو ملک میں بداعتمادی اور تنازعات میں اضافہ ہوجاتا، ملکی مفاد میں کوئی میٹنگ ضروری ہوئی تو پارٹی قیادت کی اجازت سے ہوگی۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ قومی اداروں کا بیانیہ سامنے آچکا ہے کہ وہ سیاست میں ملوث نہیں ہیں نہ ملوث ہونا چاہتے ہیں، ہمیں قومی اداروں کے اس نکتہ نظر کا احترام کرنا چاہئے، پاکستان صرف آئینی حکمرانی کے ذریعہ ہی آگے بڑھ سکتا ہے، ملک میں شخصی آزادیاں ختم کی جارہی ہیں میڈیا کی آزادی سلب ہوچکی ہے، موجودہ پارلیمنٹ اپنے فیصلے کرنے میں آزاد نہیں ہے، یہ پارلیمنٹ ضیاء الحق اور مشرف دور سے بھی کم خودمختار ہے، ن لیگ کے رہنماؤں کیخلاف آج تک سرکاری خزانے سے خردبرد یا کمیشن کا کوئی کیس نہیں سامنے آیا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت جمہوریت کے تمام ستون عدلیہ، میڈیا، پارلیمنٹ، سول سوسائٹی اور سماجی آزادیاں خطرے میں ہیں، پاکستان کو شمالی کوریا کی طرز پر سیکیورٹی ریاست بنانے کی کوشش کی گئی تو وفاق کو نقصان ہوگا، پی ٹی آئی حکومت پاکستان کو ون پارٹی اسٹیٹ بنانا چاہتی ہے، عمران خان جانتے ہیں حکومت ان سے نہیں چل رہی لیکن وہ اپنے مخالفین کو اقتدار نہیں دیناچاہتے، عمران خان چاہتے ہیں وہ حکومت نہ کرسکیں تو کوئی غیرجمہوری مداخلت ہوجائے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومتیں عوامی دباؤ سے گرتی ہیں عوامی دباؤ کے ساتھ دیگر آپشنز بھی کھل جاتے ہیں، ایم کیوا یم خود کو مڈل کلاس پارٹی کہتی ہے، کراچی کے عوام ان سے پوچھیں گے ایک وزارت کے عوض ان کا سودا کیوں کیا گیا، عمران خان صرف نفرت، الزامات اور انتشار کی سیاست جانتا ہے، اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری سے اسٹاک مارکیٹ ایک ہزار پوائنٹس گرگئی، عمران خان جس راستے پر پاکستان کو دھکیل رہے اس سے مزید معاشی مسائل پیدا ہوں گے۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن تحریک کے حوالے سے کسی حکومتی کمیٹی کی تشکیل نہیں ہوئی، وزیراعظم سے معمول کی ملاقات میں حکومتی لائحہ عمل پر گفتگو ضرور ہوئی ہے، اپوزیشن کے پاس حکومت کیخلاف کوئی بیانیہ نہیں ہے، اپوزیشن کیسوں کے میرٹ پر بات نہیں کرتی بلکہ دھمکیاں دیتی ہے،احتساب سے پیچھے ہٹنا پی ٹی آئی کیلئے ناممکن ہے، اپوزیشن کے ساتھ تعلقات بہتر کرنا چاہتے ہیں لیکن ایسا احتساب کی قیمت پر نہیں ہوسکتا، آئندہ چند ہفتوں میں حکومتی حکمت عملی سامنے آئے گی جس پر اپوزیشن حیران ہوجائے گی۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن محاذ آرائی کرے گی تو انہیں احسا س ہوگا کہ بہت بڑی غلطی کی ہے، اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریوں سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے، اپوزیشن کی گرفتاریاں سیاسی پراسس نہیں قانونی پراسس کا ہے، امید ہے اپوزیشن میں سنجیدہ عناصر اپنی قیادت کو محاذ آرائی کی سیاست سے روکیں گے، اپوزیشن کی عوام میں جڑیں نہیں ہیں تصادم کی سیاست نہیں کرسکتی ہے، اپوزیشن مفاہمت کی بات کرتی ہے تو سو قدم آئیں گے، اگر تصاد م کی بات کرتی ہے تو ہمارے پاس بھی حکمت عملی ہے۔میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے حکومت کیخلاف اپنے پہلے جلسے کا اعلان کردیا ہے۔