احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف اور دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی گزشتہ سماعت کا 5 صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کردیا۔
عدالت کی جانب سے جاری کردہ تحریری حکم کے مطابق شہبازشریف کےداماد ہارون یوسف کے ناقابل ضمانت وارنٹ کی تعمیل نہ ہوسکی، لہذا ان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کی جاتی ہے۔
احتساب عدالت کا کہنا ہے کہ ہارون یوسف کی رہائشگاہ کے باہر اور عوامی مقامات پر طلبی کے اشتہار لگائے جائیں۔
عدالت نے کہا کہ تفتیشی افسر نے نصرت شہباز اور رابعہ کے وارنٹ کی رپورٹ جمع کرائی جس کے مطابق نصرت شہباز اور رابعہ روپوش ہوچکی ہیں۔
عدالتی حکم نامے میں بتایا گیا کہ شہباز شریف کی اہلیہ اور بیٹی کے ناقابل ورانٹ ضمانت جاری کیے جاتے ہیں، جبکہ فارن آفس نے سلمان شہباز کی وارنٹ گرفتاری کی رپورٹ جمع نہیں کرائی۔
احتساب عدالت نے مزید کہا کہ آئندہ سماعت پر متعلقہ افسر ذاتی حیثیت میں پیش ہوکر وضاحت دیں،اس کے علاوہ شہبازشریف کی بیٹی جویریہ کی حاضری سے مستقل معافی کی درخواست بھی منظور کی گئی ہے۔