سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آٹا اور چینی عوام کی پہنچ میں نہیں رہے، چینی 71 سال میں 53 روپے اور صرف 2 سال 47 روپے مہنگی ہوکر 100 روپے کلو ہوگئی ہے۔ عوامی مسئلہ اسمبلی میں پیش کرو تو گالیاں دی جاتی ہیں۔
راولپنڈی کے علاقے کلر سیداں میں کارکنان سے خطاب میں شاہد عباسی نے استفسار کیا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے ان 2 سالوں میں ایک بھی مثبت کام کیا ہے؟ مجھے بتائیں۔
انہوں نے کہا کہ پورا پاکستان جانتا ہے کہ 2018ء کے الیکشن میں فتح کس کی ہوئی اور فاتح کون قرار پایا، ہم پر زور تھا کہ اسمبلیوں میں نہ جائیں مگر ہم نے ایسا نہیں کیا۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ معیشت کمزور ہوگی تو دفاع بھی کمزور ہوگا، وزیراعظم کو دل کشادہ کرنا پڑتا ہے اور مسائل سن کر ان کا حل نکالنا ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2 سال ہوگئے ہیں، اس دوران اسمبلی چل رہی ہے اور نہ ہی حکومت پرفارم کر رہی ہے، جو بے توقیری اس دور میں اسمبلی ممبران کی ہو رہی ہے، تاریخ میں کبھی نہیں ہوئی۔
شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہا کہ جب بھی ہم کوئی عوامی مسئلہ اسمبلی میں پیش کرتے ہیں تو دوسری طرف سے گالیاں دی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو کام بھارت 71 برس میں نہیں کرسکا، وہ عمران خان کے دور حکومت میں کردیا اور ہم دیکھتے رہے، اس اقدام کے بعد ہمیں بھارت کے ساتھ بارڈر بند کر دینا چاہیے تھا۔