مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ عمران خان سمجھ لیں کہ ہم جھکنے والے نہیں، انہیں اپنی حکومت میں اربوں روپے کی کرپشن نظر نہیں آ رہی۔
انسدادِ منشیات عدالت میں پیشی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم نے تحریک چلانے کا تہیہ کر لیا ہے، موجودہ حکومت مضبوط تھی نہ کبھی مضبوط ہو سکتی ہے، ہماری کسی کے ساتھ لڑائی نہیں، ہم ڈائیلاگ کرنا چاہتے ہیں، عمران خان مستعفی ہوں اور صاف شفاف الیکشن کرائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ 15 ماہ سےمیرے کیس پر کچھ نہیں ہو رہا، مجھ پر 15 کلو ہیروئن کی اسمگلنگ کا جعلی کیس بنایا گیا ہے، میرے کیس میں نیب اور اے این ایف کے درمیان بھی اتفاق نہیں، کہا جا رہا ہے کہ میں نے اثاثے غیر قانونی طور پر بنائے ہیں، میرے تمام اکاؤنٹس منجمد ہیں، بطور ایم این اے میرا اکاؤنٹ بھی فریز ہے، فیملی کے اکاؤنٹس بھی ڈیڑھ سال سے منجمد ہیں، 15 ماہ سے میرے خلاف کیس پر کوئی کام نہیں ہو رہا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ظلم، زیادتی اور نا انصافی 15 ماہ سے جاری ہے، اپوزیشن کو کیا ایکسپوز کرنا ہے، اب تم خود ایکسپوز ہو گے، چینی کیس میں 150 ارب کی ڈکیتی کرنے والا لندن جا کر بیٹھا ہوا ہے، ظفر مرزا دواؤں میں اربوں روپے کما کر بیرونِ ملک چلے گئے، کورونا وائرس کی امداد میں دواؤں کی خریداری میں دس دس گنا کی قیمت پر چیزیں خریدی گئیں، اربوں روپے کی یہ کرپشن وزیرِ اعظم عمران خان کو نظر نہیں آتی۔
انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کہتے ہیں کہ پوری اپوزیشن کا صفایا ہو جائے گا، ہم ظالم حکومت کے سامنے کھڑے ہیں، جھکنےوالے نہیں، پی ڈی ایم نے تہیہ کر لیا ہے کہ مہنگائی کے خلاف کھڑے ہوں گے، موجودہ حکومت کٹھ پتلی ہے، کبھی مضبوط نہیں ہو سکتی، ہمارا کسی ادارے سے کوئی جھگڑا نہیں، سیاستدان اور اپوزیشن سمیت سب لوگ محبِ وطن ہیں۔
نون لیگی رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے 23 اکاؤنٹ سامنے لائے، آڈٹ کرائے، سب پتہ چل جائے گا، مصالحت کی پالیسی کا یہ مطلب نہیں کہ ووٹ کو عزت دو کے نعرے پر سمجھوتہ کریں، ملک میں آزاد اور شفاف احتساب ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو جعلی اور جھوٹے مقدمے میں سزا سنائی گئی، شہباز شریف کو ریفرنس دائر ہونے کے باوجود گرفتار کر لیا جاتا ہے، مصالحت کی پالیسی ووٹ کی عزت کی پامالی کی قیمت پر نہیں ہو سکتی، اپوزیشن عوام کے مسائل کے حل کیلئے اکٹھی ہوئی ہے، 120 نئی عدالتیں بنانے کی باتیں کی جا رہی ہیں، 120 نئی عدالتیں بنانے کے بجائے اسپیشل کورٹس بھی ختم کی جانی چاہئیں۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ لوگوں کو اٹھایا جاتا ہے، ان کے گھر والے دھکے کھاتے پھرتے ہیں، اپوزیشن اور بھارت کے درمیان تعلقات کی باتیں غلط ہیں۔
نون لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ فیصل آباد میں غریبوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے اور کروڑوں کی ڈکیتیاں ہو رہی ہیں، فیصل آباد میں فیصل نام کے ایڈووکیٹ نے 8 کروڑ کا فراڈ کیا، ملزم فیصل نے رشتے دار کو اغواء کر کے 8 کروڑ تاوان لیا۔
انہوں نے کہا کہ ملزم فیصل کو گرفتار کر لیا گیا ہے، وہ کہتا ہے کہ اس کے پاس 8 پیسے بھی نہیں، ملزم کہتا ہے کہ ایک کروڑ کسی کو، 50 لاکھ فلاں کو دیئے، ملزم فیصل نے پولیس کے 5 افسران کے سامنے بیان دیا، اس کا بیان چھپایا جا رہا ہے، سی سی پی او، آر پی او بیان سنبھال کر رکھیں، چیف جسٹس فیصل آباد میں اس واقعے کا سوموٹو لیں۔
دوسری جانب انسدادِ منشیات عدالت میں منشیات برآمدگی کے کیس میں رانا ثناء اللّٰہ پیش ہوئے۔
فاضل جج کے رخصت پر ہونے کے باعث رانا ثناء اللّٰہ پر فردِ جرم عائد نہیں ہو سکی۔
ایف آئی اے عدالت کے خصوصی ڈیوٹی جج خالد بشیر نے سماعت کرتے ہوئے آئندہ سماعت 31 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔