تہران (این این آئی)ایرن کے سابق نائب وزیر داخلہ اور اصلاح پسند رہ نما مصطفیٰ تاج زادہ نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے اندرونی حالات انتہائی ناگفتہ بہ ہیں۔ انہوں نے ایرانی سپریم لیڈر سے کہا ہے کہ وہ فوری اصلاحات متعارف کرائیں ورنہ ان کی حکومت ختم ہو سکتی ہے۔ ایک ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں تاج زادہ نے کہا کہ ملک اندرونی تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ہم اس صورت حال کو نظرانداز نہیں کر سکتے۔ ہم سپریم لیڈر کو براہ راست مخاطب کرکے انہیں صوت حال سے آگاہ کر رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں سابق ایرانی عہدیدار نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت پر واضح کیا جائے کہ اصلاحات کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا ہے۔ اگر سپریم لیڈر ملک میں اصلاحات نافذ نہیں کرتے ان کی حکومت جاسکتی ہے۔ خطے میں ایران کا انجام خطرے سے دوچار ہو سکتا ہے۔خیال رہے کہ سابق ایرانی نائب وزیر داخلہ تاج زادہ کو سنہ 2009ء کی سبز انقلاب تحریک کے دوران حکومت کے خلاف مظاہروں میں حصہ لینے کی پاداش میں کئی سال تک جیل میں قید کیا گیا تھا۔ تاج زادہ عرب ممالک میں ایران کی مداخلت اور پاسداران انقلاب کی سمندر پار کارروائیوں پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔تاج زادہ کا مزید کہنا تھا کہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے پاس اصلاحات کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔ معاشرے کے کسی طبقے کو نقصان پہنچائے بغیر وہ اصلاحات کا اعلان کریں۔ اگر ایران میں اصلاحات قائم نہیں کی جاتیں تو ایران کی حالت شمالی کوریا سے بھی بدتر ہو سکتی ہے۔