اسلام آباد( این این آئی، ٹی وی رپورٹ) منی لانڈرنگ کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف انکی اہلیہ،2بیٹیوں سمیت 11؍ افراد کا نام ای سی ایل میں شامل کر دیا گیا ہے جبکہ نیب نے نواز شریف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ منسوخ کرنے کی سفارش کر دی۔
نیب نے وزارت داخلہ کو خط لکھا ہے جس میںکہا گیا ہے کہ عدالت سے سابق وزیراعظم نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوچکے ہیں،اشتہاری قراردینے کا عمل بھی شروع ہوچکا ہے، نواز شریف کی سفری دستاویزات کو منسوخ ،پاسپورٹ اور شناختی کارڈبلیک لسٹ میں شامل کیا جائے۔
جیو نیوز کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں شہبازشریف کی اہلیہ نصرت شہباز، بیٹی رابعہ عمران اور جویریہ علی کے نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی منظوری وفاقی کابینہ نے دیدی ہے۔ خاندان کے ساتھ بینکنگ ٹرانزیکشنز کرنے والے سات افراد بھی باہر نہیں جا سکیں گے ، کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دی ۔ کابینہ کی منظوری کے بعد وزارت داخلہ نے نام ای سی ایل میں ڈال دیئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق جن افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی ہے ان میں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز، رابعہ عمران، جویریہ علی، نثار احمد، علی احمد خان، ظاہر نقوی، قاسم قیوم، راشد کرامت اور فضل داد عباسی سمیت شعیب قمر شامل ہیں۔
دریں اثناء قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ منسوخ کرنے کی سفارش کر دی۔ ڈی جی نیب راولپنڈی کی جانب سے وزارت داخلہ کو بھیجے گئے خط میں توشہ خانہ ریفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری عدالت سے جاری ہو چکے ہیں۔
خط میں کہا گیا کہ نواز شریف کے اشتہاری قرار دینے کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے، لہٰذا نواز شریف کی سفری دستاویزات کو منسوخ کیا جائے۔نیب کی جانب سے وزارت داخلہ کو نواز شریف کا پاسپورٹ کو منسوخ کرنے اور شناختی کارڈ کو بلیک لسٹ میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔خط میں کہا گیا کہ نواز شریف کو وطن واپس لانے کے لیے وزارت داخلہ انٹرپول سے بھی رابطہ کرے۔