لندن (پی اے) سرکاری ڈوکومنٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انگلینڈ کی 10 میں سے 9بڑی کونسلوں میں قیمتوں میں اضافے کے سبب اب مارچ تک اپنے بجٹ سے مجموعی طورپر 1.7بلین پونڈ زیادہ خرچ کرنا پڑیں گے جبکہ ان کے پاس اپنے اخراجات پورے کرنے کیلئے کافی رقم موجود نہیں ہے۔ لوکل گورنمنٹ ایسوسی ایشن نے کونسلوں کو بڑھتے ہوئے مطالبات کے سبب ان کی مالی حالت پر پڑنے والے دبائو سے حکام کو متنبہ کیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ کورونا شروع ہونے کے بعد سے کونسلوں کو ایمرجنسی سپورٹ کے تحت 4.8 بلین پونڈ فراہم کئے جاچکے ہیں۔ لوکل اتھارٹیز مارچ سےپورے ملک میں سوسائٹی کے انتہائی ضرورت مند اور بے بس افراد کو ہنگامی امداد فراہم کرتی رہی ہیں لیکن اس امداد کی فراہمی پر ہونے والے اخراجات کے سبب بہت سی کونسلوں کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ بی بی سی نے حال ہی میں انگلینڈ کی 149 میں سے 144 یونیٹری اور کائونٹی کونسلز کی مالی مانیٹرنگ کے شائع ہونے والے ڈاکومنٹس کا تجزیہ کیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت سے ایمرجنسی گرانٹ کی رقم وصول کرنے کے باوجود 10 میں سے 9 کونسلوں کا کہنا ہے کہ انھیں اس سال اپنے بجٹ سے زیادہ خرچ کرنا پڑے گا۔ اضافی خرچ کے بارے میں یہ پیشگوئی رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے اخراجات کی بنیاد پر کی گئی ہے۔قانون کے تحت کونسلوں کو اپنے بجٹ سے زیادہ اخراجات کرنے اور پبلک سروسز کیلئے رقم قرض لینے کی اجازت نہیں ہے۔ ڈاکومنٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمپشائر کائونٹی کونسل کو 80 ملین پونڈ سے زیادہ کے بجٹ خسارے کا سامنا ہے۔ کونسل کے حکام نے اتھارٹیز سے کہا ہے کہ انھیں مالی طور پر مستحکم ہونے کیلئے حکومت کی جانب سے اضافی 52.4 ملین پونڈ امداد کی ضرورت ہے۔ لیڈز سٹی کونسل کا کہنا ہے کہ اسے مارچ تک 52.6 ملین پونڈ کی ضرورت ہوگی ورنہ 400 افراد بیروزگار ہوسکتے ہیں اور کلیدی ورکرز کو چھانٹی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ لیڈز سٹی کونسل کی ایک ٹیم کے ورکرز امنڈا برلے کی زیر قیادت لوگوں کو کورونا سے صحتیاب ہونے میں مدد فراہم کرتے ہیں، اب برلے کا کہنا ہے کہ بجٹ میں کٹوتی کے سبب اب ان کے ورکرز کا مستقبل مخدوش ہے۔ انھوں نے کہا کہ میرے پارٹنر لاک ڈائون کی ابتدا ہی میں ملازمت سے محروم ہوگئے تھے، جس کی وجہ سے ہمارے اوپر مالی بوجھ اور دبائو آگیا۔ انھوں نے کہا کہ اپنے اخراجات زندگی کا خوف انتہائی مشکل مرحلہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے اپنی ملازمت عزیز ہے لیکن اس حوالے سے خوف موجود ہے، کیونکہ ہمیں نہیں معلوم کہ اگلے سال مارچ میں بجٹ میں کتنی کٹوتی کی جائے گی۔ کونسل کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی ملازم کو لازمی چھانٹی سے بچانے سے گریز کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ لیڈز کونسل کے ڈپٹی لیڈر جیمز لیوس کا کہنا ہے کہ اتھارٹی نے حکومت سے 50ملین پونڈ کے ایمرجنسی قرض کی درخواست کی ہے لیکن اگر وزرا قرض فراہم نہیں کرتے اور کونسل ایمرجنسی بجٹ منظور نہیں کرتی تو اتھارٹی نومبر میں دفعہ 114کے تحت نوٹس جاری کرے گی جوکہ انگلینڈ میں پبلک اتھارٹیز کے دیوالیہ ہونے کا ایک ٹیکنیکل طریقہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ مالی مشکلات کی وجہ سے ہمیں راتوں کو نیند نہیں آرہی۔ کونسلز کی جانب سے شائع کی جانے والی بجٹ مانیٹرنگ رپورٹس کے مطابق ان کو کورونا کی وجہ سے اخراجات میں اضافے کوپورا کرنے کیلئے رقم کی ضرورت ہے۔ لندن کی 32 بارو کونسلز نے کورونا کی دوسری لہر کے دوران ہلاک ہونے والوں کی تدفین کے اخراجات کیلئے اجتماعی طور پر 16.1 ملین پونڈ مختص کردیئے ہیں۔ جغرافیائی اعتبار سے انگلینڈ کی سب سے بڑی اتھارٹی نارتھ یارک شائر کائونٹی کونسل نے رواں سال ذاتی احتیاطی اکیوئپمنٹ پر اخراجات کا تخمینہ 5.6 ملین پونڈ لگایا ہے۔ ہائوسنگ، کمیونٹیز اور لوکل گورنمنٹ کی وزارت کی جانب سے شائع کئے گئے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران انگلینڈ کی تمام کونسلوں نے گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 1.7 بلین پونڈ زیادہ خرچ کئے ہیں۔ لوکل گورنمنٹ ایسوسی ایشن کے کونسلر رچرڈ واٹس کا کہنا ہے کہ لوکل سروسز کی طویل المیعاد بقا اب حکومت کے اخراجات کے جائزے کی اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کو کورونا کی وجہ سے کونسلوں کو درپیش مالیاتی چیلنجز، جن میں آمدنی کا خاتمہ شامل ہے، کی تمامتر ذمہ داری خود برداشت کرنی چاہئے اور کونسلوں کو فنڈ کی کمی پوری کرنے اور طلب کے دبائو کو پورا کرنے اور کمیونٹیز کی خدمات کا معیار بہتر بنانے کے قابل بنانے کیلئے طویل المیعاد بنیاد پر فنڈز فراہم کرنے چاہئیں۔ اب سوال یہ ہے کہ کونسل اپنے اخراجات میں توازن کس طرح پیدا کرے تو اس کے 3 طریقے ہیں۔ کونسل آرٹ گیلریز اور تفریحی سینٹرز کو فراہم کئے جانے والے صوابدیدی فنڈ کی فراہمی بند کردے یا اس میں کمی کردے۔ اس سے ایک طرف لوگ بیروزگار ہوں گے، دوسری طرف خدمات بھی متاثر ہوں گی لیکن لوکل اتھارٹیز کلیدی خدمات، جن میں کچرا اٹھانا یا بنیادی سوشل کیئر شامل ہے، کو ختم نہیں کرسکتی۔ کونسلز کو اپنی ریزرو میں رکھی رقم کو دیکھنا چاہئے۔ ناٹنگھم سٹی کونسل کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ریزرو کی نصف رقم اپنے موجودہ مالی دبائو کو کم کرنے کیلئے استعمال کرنے پر غور کر رہی ہے۔ گزشتہ سال کونسل نے 140 ملین پونڈ ریزرو میں رکھے تھے لیکن اب اس میں سے رواں سال بجٹ کا خسارہ پورا کرنے کیلئے 70 ملین پونڈ خرچ کر سکتی ہے اور تیسرا طریقہ یہ ہے کہ حکومت مالی مسائل سے دوچار کونسلز کو زیادہ مالی امداد فراہم کرے۔ حکومت پہلے ہی کونسلوں کو 3.7 ملین پونڈ کی گرانٹ فراہم کرچکی ہے۔ ہائوسنگ، کمیونٹیز اور لوکل گورنمنٹ کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ حکومت نے کورونا کی وبا سے نمٹنے کیلئے لوکل کمیونٹیز کو مدد دینے کیلئے 28 بلین پونڈ فراہم کرچکی ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم کونسلوں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے، کیونکہ وہ کورونا کے دوران کمیونٹیز کی مدد کرتی رہی ہیں اور اگر کسی کو اپنے مستقبل کی مالی صورت حال کے حوالے سے فکر ہے تو وہ MHCLG سے رابطہ کرسکتی ہیں۔