لاہور، شرقپور ( نمائندگان جنگ) مسلم لیگ ن کے باغی رکن پنجاب اسمبلی جلیل شرقپوری نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران اپنے ساتھ بدتمیزی کرنیوالے رکن اسمبلی (میاں عبدالرئوف) کیخلاف کارروائی کیلئے مسلم لیگ ن کو آج (پیر ) تک کا الٹی میٹم دیتے ہوئےکہا کہ اگر میرے ساتھ بدتمیزی کرنیوالوں کیخلاف کارروائی نہ ہوئی تو سمجھوں گا نوازشریف کا مزاج یہی ہے۔ میرے سر پر لوٹے رکھے گئے جبکہ یہ خود سب لوٹے ہیں۔آستانہ عالیہ شرقپور شریف کے ہزاروں مریدین نےجلیل شرقپوری سے ملاقات میں اعلان کیا ہے کہ وہ پی ڈی ایم کی احتجاجی تحریک میں شامل نہیں ہونگے۔ جلیل شرقپوری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ نواز شریف سے نظریاتی اختلاف ہوا تو ن لیگ سے الگ ہو گیا، پھر تحریک انصا ف سے جڑا،آٹھ سال اس کا حصہ تھا، شہباز شریف کے پیغام پر انتخابات میں ن لیگ کا ٹکٹ قبول کیا حالانکہ میں ن لیگ کے پلیٹ فارم سے الیکشن نہیں لڑنا چاہتا تھا ،رانا تنویر نے ن لیگ کے ٹکٹ کیلئے آمادہ کیا،اس شرط پر ٹکٹ لیا کہ نوازشریف سے اختلاف رہے گا، جمہوریت میں اختلاف رائے ہوتا ہے لیکن ہر کسی کو سننا چاہیے فیصلہ تو قیادت نے ہی کرنا ہے۔ مجھے پارٹی کے فیصلوں سے اختلاف کرنے کا حق ہے، بدقماش شخص ایم پی اے بن گیا ہے جس نے میرے ساتھ بداخلاقی کی۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو چاہیے ملک کی بہتری کیلئے بات کریں۔ کیا نواز شریف نے پارٹی نہیں بدلی، اداروں کے ساتھ ٹکرائوکسی صورت مفاد میں نہیں۔