• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ناجائز پارلیمنٹ کو ہٹانے کیلئے نکلے ہیں: مولانا فضل الرحمٰن

اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کہتے ہیں کہ ہم ایک ناجائز پارلیمنٹ کو ہٹانے کے لیے نکلے ہیں۔

اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی سے ذاتی دشمنی نہیں، تحریک کا آغاز آج گوجرانوالہ سے ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ منتخب پارلیمنٹ نہیں ہے، پارلیمنٹ عالمی اسٹیبلشمنٹ کی سازشوں سے آئی ہے، عوام معاشی مشکلات کا شکار ہیں، ہم ایک ناجائز پارلیمنٹ کو ہٹانے کے لیے نکلے ہیں۔

سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ موجودہ حالات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حکومت کو دسمبر نصیب نہیں ہو گا، حالات تبدیل ہو گئے ہیں، اب وہ این آر او مانگ رہے ہیں ہم نہیں دے رہے، ان شاءاللّٰہ انہیں دسمبر نصیب نہیں ہوگا۔


انہوں نے کہا کہ عام انتخابات ہونے چاہئیں، عوام کو اپنے رہنما منتخب کرنے کا حق ہونا چاہیے، عہدوں کے لیے، مقصد کے لیے پی ڈی ایم کا حصہ ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ہمارا ابھی رکاوٹوں سے سامنا نہیں ہوا اور ہوگا بھی نہیں، سیاسی عمل کو آگے بڑھائیں، اس کے طاقت پکڑتے ہی فرقہ واریت تحلیل ہوجائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بات اب ان ہاؤس تبدیلی سے آگے نکل گئی ہے، اب عام انتخابات ہونے چاہئیں، عوام کو اپنا فیصلہ خود کرنے دیں۔

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ فرقہ واریت کو سیاسی عمل کنٹرول کرسکتا ہے اور خلیج پاٹ سکتا ہے، نفرتوں سے خون خرابا ہوگا اور پشیمانی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے حکومت مخالف تحریک کا پہلا پاور شو آج (جمعہ کو) گوجرانوالہ میں ہورہا ہے۔



پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن جامعہ اشرفیہ لاہور، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کائرہ ہاؤس لالہ موسیٰ سے ریلی کی صورت میں گوجرانوالہ پہنچیں گے، مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز جاتی امراء سے پہنچیں گی۔

ادھر پولیس نے نون لیگی رہنماؤں اورکارکنوں کی گرفتاری کیلئے 250 سے زائد چھاپے مارے جبکہ سرگودھا اور بھلوال میں لیگی کارکنوں کے خلاف کورونا وائرس پھیلانے کے مقدمے درج کر لیے گئے، اپوزیشن کے جلسے میں شرکت روکنے کیلئے میانوالی میں بڑے بڑے کنٹینرز پہنچ گئے ہیں۔

دوسری جانب حکومت نے اپوزیشن کو اسٹیڈیم بھرنے کا چیلنج دے دیا ہے اور وفاقی وزیرِ اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ عوام کو تنگ کرنے کیلئے سڑکوں پر کسی صورت جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اپوزیشن کو چیلنج کرتے ہیں کہ وہ جناح اسٹیڈیم کو بھر کر دکھائیں، مگر کورونا ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا۔

دوسری جانب اپوزیشن نے حکومتی چیلنج کو قبول کر لیا ہے۔

تازہ ترین