• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ کیپٹن(ر) صفدر کی گرفتاری کیلئے بہت دباؤ تھا: محمد زبیر


مسلم لیگ نون کے رہنما اور مریم نواز کے ترجمان محمد زبیر کا کہنا ہے کہ وزیراعلی سندھ کا کہنا ہے ان پر دباؤ ڈالا گیا ہے، مراد علی شاہ نے کہا کہ پولیس پر ریاست کا شدید دباؤ ہے۔

محمد زبیر نے عزیز بھٹی تھانے کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ سے بات ہوئی ہے اُن کا کہنا ہے کہ گرفتاری میں سندھ حکومت کا کوئی ہاتھ نہیں۔

محمد زبیر نے کہا کہ ریاست کی جانب سے ایسا آپریشن کیا گیا جیسے دشمنوں کے ساتھ کیا جاتا ہے، کیپٹن(ر)صفدر کو غیرقانونی طریقے اورغلط دفعات لگا کر گرفتار کیا گیا۔


انہوں نے کہا کہ میں سابق گورنر ہوں اور مجھ کو تھانے کے اندر نہیں جانے دیاگیا، وکلاء تک کو تھانے کے اندر نہیں جانے دیاگیا، نہ ہی ملاقات کرنے دی گئی۔

محمد زبیر نے بتایا کہ کیپٹین (ر) صفدر کو دروازے توڑ کر گرفتار کیا گیا، ہم سیاسی لوگ ہے، سیاسی طور پر جواب دیں گے، وفاقی حکومت اوچھے ہتکھنڈے استعمال کررہی ہے۔

انہوں نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کیا قائد اعظم کے خلاف نعرے لگائے تھے کہ مقدمہ کردیا گیا، محترمہ فاطمہ جناح زندہ باد کے نعرے پر توہین کیسے ہو گئی؟

سابق گورنر سندھ محمد زبیر  نے یہ بھی کہا کہ ہماری پہلی ترجیح کیپٹن صفدر کی ضمانت ہے، مقدمے کے محرکات سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیپٹن(ر) صفدر کی جانب سے مزار قائد پر نعرے لگانے کا معاملہ بہت پیچھےرہ گیا ہے، مقدمےمیں نہ جانے کیوں قتل کی دھمکی کی دفعہ شامل کی گئی ہیں

محمد زبیر نے کہا کہ اگر ایک گھنٹے میں کیپٹن(ر) صفدر سے ملاقات نہ کرائی گئی تو سیاسی رد عمل دیں گے، ہم ایک گھنٹے میں تمام تفصیلات بتائیں گے کہ کیا واقعہ ہوا۔

خیال رہے کہ آج صبح کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو مزار قائد کے تقدس کی پامالی کے مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

تازہ ترین