سندھ پولیس نے مسلم لیگ نون کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری سے متعلق بیان میں کہا ہے کہ یہ گرفتاری قانون کے مطابق ہوئی ہے۔
ترجمان سندھ پولیس کے مطابق معاملے کی قانونی تقاضوں کے مطابق شفاف اور میرٹ پر تحقیقات کی جائے گی، تاہم سندھ پولیس نے یہ ٹوئٹ کچھ دیر بعد ہی ڈیلیٹ کردیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز شہری وقاص کی مدعیت میں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سمیت 200 افراد کے خلاف مزار قائد کے تقدس کی پامالی کا مقدمہ درج کیا گیا جس کے بعد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو آج صبح سندھ پولیس نے کراچی کے مقامی ہوٹل سے گرفتار کیا ۔
کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف درج مقدمے میں جان سے مارنے کی دھمکی، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل ہیں، جبکہ مقدمے میں مزار قائد ایکٹ کی خلاف ورزی کی دفعہ بھی شامل کی گئی ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ نون کے رہنما اور مریم نواز کے ترجمان محمد زبیر کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے ان پر گرفتاری کیلئے دباؤ ڈالا گیا ہے، مراد علی شاہ نے کہا کہ پولیس پر ریاست کا شدید دباؤ ہے، جبکہ صوبائی وزیر برائے تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری سندھ حکومت کی ہدایات پر نہیں ہوئی۔