پشاور(وقائع نگار)صوبے کے فنکار اپنی مصوری سے دنیا کو خیبرپختونخوا کا بہترین چہرہ دیکھا سکتے ہیں۔ ابا سین آرٹ کونسل پشاور اور کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی مل کر خیبرپختونخواکے فنکاروں اور مصوروں کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات اٹھائے گی۔ فنکار اپنے ہنر اور خدادا صلاحیتوں سے صوبے کے حسین مقامات، ثقافت اوررہن سہن کو دنیا میں پیش کر سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر جنرل خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کیپٹن (ر) کامران احمد آفریدی نے نشترہال پشاور میں منعقدہ تین روزہ تصاویری نمائش کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق اباسین آرٹ کونسل پشاوراور محکمہ ثقافت کے زیراہتمام نشترہال پشاور میں تصویر نمائش اور اباسین آرٹس ایوارڈ2020 کی تقریب منعقد کی۔جس میں ملک کے مختلف صوبوں اور صوبے خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع سے فنکاروں نے اپنے فن پارے نمائش کیلئے پیش کئے۔تقریب میں بہترین مصوری کرنے والے فنکاروں میں مہمان خصوصی ڈی جی ٹورازم اتھارٹی کامران احمد آفریدی نے شیلڈاور سرٹیفیکیٹ تقسیم کئے۔ اباسین آرٹ کونسل پشاور کی تقریب میں پوزیشن حاصل کرنے والے فنکاروں میں ایس ایس حیدر ایوارڈ، گل جی ایوارڈ اور غنی خان ایوارڈ تقسیم کئے گئے۔ آئل پینٹنگ میں بہاولپور کے جاوید اقبال نے پہلی، پشاور کے ذاکر علی نے دوسری اور لاہور کی امبر منیر نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ واٹر کلر پینٹنگ میں نوشہرہ کے عابد زمان نے پہلی، ڈیرہ اسماعیل خان کے فاروق سیال نے دوسری اور نوشہرہ ہی کے زر علی نے تیسری پوزیشن حاصل کی جنہیں ایس ایس حیدر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ڈرائنگ میں ڈی آئی خان کے فاروق سیال نے پہلی، ٹانک کے نسیم بہار نے دوسری پوزیشن لی۔ گل جی ایوارڈز میں ماڈرن کیلیگرافی اور گرافکس کے مقابلوں میں صوابی ٹوپی کے انور خان نے پہلی، سوات منگورہ کے عجب خان نے دوسری اور ڈی آئی خان کے شاہ جہان نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ غنی خان ایوارڈ میں پینٹنگ ان مکس میڈیم کے مقابلوں میں پشاور کے ظہور جان نے پہلی، شاکر عدنان نے دوسری پوزیشن حاصل کی جبکہ مجسمہ سازی کے مقابلوں میں اسلام آباد کے عباس شاہ نے پہلی، پشاور کے نسیم یوسفزئی نے دوسری اورپشاو رہی کے ارباب ہاشم خان نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ تصاویر نمائش تین روز تک نشترہال پشاور میں جاری رہے گی۔