• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سستے کھانے کی اسکیم کے خاتمے پر افراط زر میں اضافہ

لندن (پی اے) برطانیہ میں سستے کھانے کی اسکیم Eat Out to Help Out کے خاتمے پر افراط زر میں اضافہ ہوا ہے اور گزشتہ ماہ اشیائے صرف کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیاگیا اعدادوشمار کے مطابق برطانیہ میں اگست کے دوران افراط زر کی شرح 0.2 فیصد تھی لیکن سستے کھانے کی اسکیم Eat Out to Help Out ختم ہوتے ہی ستمبر میں افراط زر کی شرح 0.5تک پہنچ گئی۔سستے کھانے کی اسکیم ختم ہوتے ہی ستمبر میں اشیائے صرف کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہونا شروع ہوگیا اور کیفے اور ریسٹورنٹس نے بھی اپنی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے ٹرانسپورٹ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیاہےاور سکنڈ ہینڈ گاڑیوں کی طلب بڑھ گئی ہے رواں سال اگست اور ستمبر کے دورن کیٹرنگ سروسز کی قیمتوں میں 4.1فیصد اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ سال ان ہی مہینوں کے دوران قیمتوں میں اضافے کی شرح0.2 فیصد تھی، مارچ کے بعد پہلی مرتبہ ٹرانسپورٹ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے لوگ خود اپنی گاڑیوں کی طرف متوجہ ہوئے جس کی وجہ سےسیکنڈ ہینڈ گاڑیوں کی طلب میں اضافے کے سبب اگست اورستمبر کے دوران ان کی قیمتوں میں بھی 2.1 اضافہ ریکارڈ کیاگیا ہےجبکہ گزشتہ سال ان ہی مہینوں کے دوران قیمتوں میں اضافے کی شرح1.4 فیصد تھی، رواں سال ستمبر میں پیٹرول کی قیمت 113.3پنس فی لیٹر تھی جبکہ اگست میں 113.1 پنس تھی تاہم پیٹرول کی یہ قیمتیں بھی گزشتہ سال ستمبر کے مقابلے میں کم ہیں کیونکہ گزشتہ سال ستمبر میں پیٹرول کی قیمت127.3پنس فی لیٹر تھی،فضائی ٹکٹ کے قیمتیں عام طورپر ہرسال ان مہینوں کے دوران اسکول کی چھٹیاں ختم ہونے کے سبب کم ہوجاتی تھی لیکن اس سال ان کی قیمتوں پر زیادہ اثر نہیں پڑا ہے ۔کیپٹل اکنامکس کے چیف اکنامسٹ پال ڈیلز کا کہناہے برطانیہ کو غیرمعمولی اقتصادی غیر یقینی کی صورت حال کاسامنا ہے انھوں نے مسلسل افراط زر کے پیش نظر ہوسکتاہے کہ بینک آف انگلینڈتنزلی کی شکار معیشت کو فروغ دینے کے اقدامات میں اگلے ماہ معیشت کوفروغ دینے کے اقدامات کااعلان کردے۔کنزیومر پرائس انڈیکس کے اعتبارسے ستمبر کے دوران افراط زر کی شرح 0.5 تھی ،یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ بینک آف انگلینڈ نومبر کے اجلاس میں 100 بلین پونڈ یا اس سے کم زیادہ مالیت کے QE کا کیوں نہیں کرے گا؟۔اگرچہ سرکاری طورپر قرضوں کے حصول کی شرح بہت بڑھ رہی ہے لیکن حکومت کو ابھی مزید رقم خرچ کرنا ہے سرکاری پنشن میں اضافے کیلئے ستمبر کی سی پی آئی کی شرح کو استعمال کیاجاتاہے لیکن حکومت کی جانب تہرے لاک کے قانون کے معنی یہ ہیں کہ پنشن میں اضافہ کے شرح 2.5 فیصد رہے گی سرکاری بینی فٹس کاتعین بھی ستمبر میں کیاجاتاہے اس کے معنی یہ ہیں کہ رواں سال حقیقی معنوں میں منفی یا 2.5فیصد اضافہ کیا جائے گا ،سرکاری بینی فٹس کا فیصلہ بھی ستمبر میں کیاجاتاہے ،اس کے معنی یہ ہیں کہ اگلے سال اپریل میں ادائیگیوں مین اضافے کی شرح 0.5 رہے گی۔ جوکہ اس سال ہونے والے 1.7فیصد اضافے سے بہت کم ہے۔تجارتی اشیا کے سالانہ شرح اضافہ کا فیصلہ بھی ستمبر کی قیمتوں کی شرح سے کیا جاتاہے اس طرح اگلے سال تجارتی اشیا میں اضافے کی شرح 0.5 فیصد تھا ۔  

تازہ ترین