• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائیکورٹ، میڈیکل کالجز میں داخلہ ٹیسٹ، طلبہ کی آسانی کیلئے قانون بنانے کی ہدایت

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ میڈیکل کالجز میں داخلہ ٹیسٹ دینے والے 30 ہزار طلبا کیلئے مشکلات پیدا کرنے کی بجائے ایسا قانون بنائیں جس سے طلبا کیلئے آسانی ہو، اتنی پیچیدگیاں ہوں گی تو طلبا تیاری کی بجائے ابہام کا شکار رہیں گے۔ عدالت نے مذکورہ کیس میں این ٹی ایس کو فریق بنانے اور درخواست گزاروں کو پی ایم سی کے جواب کی روشنی میں تیاری کی ہدایت بھی کردی جبکہ پی ایم سی کی قانونی حیثیت پر دلائل بھی طلب کرلئے۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں وفاقی اور سندھ حکومت کے مابین میڈیکل کالجز میں داخلے پر تنازع کیخلاف پانچ جامعات کے وائس چانسلرز اور طلبا کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت وفاقی اور صوبائی حکومت نے وائس چانسلرز کی درخواست پر جواب جمع کرادیا۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ اتھارٹی بن چکی ہے اور پاکستان میڈیکل کمیشن قانون کے مطابق کام کررہا ہے، ٹیسٹ اور داخلے کا منسٹری آف ہیلتھ سروسز سے براہ راست تعلق نہیں ہے ملک بھر کیلئے مشترکہ سلیبس تیار کیا گیا ہے، ملک بھر کی جامعات کے وائس چانسلرز کی مشاورت سے سلیبس تیار کیا گیا ہے۔ اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے موقف اختیار کیا کہ سندھ کا سلیبس دیگر صوبوں سے مختلف ہے، پاکستان میڈیکل کمیشن نے ٹیسٹ کی اگلی تاریخ 15 نومبر مقرر کی ہے۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ پہلے صوبے اپنے امتحانات لیتے تھے تو معاملہ آسان تھا ہم دیکھ رہے ہیں کہ 30 ہزار طلبا کا مسئلہ ہے آپ لوگ طلبا کیلئے مشکلات پیدا کررہے ہیں ایسا قانون بنائیں جس سے طلبا کیلئے آسانی ہو، اتنی پیچیدگیاں ہوں گی تو طلبا کیا تیاری کریں گے؟ وہ تو کنفیوژ رہیں گے۔

تازہ ترین