گوجرانوالہ( نمائندہ جنگ) سول لائنز پولیس نے گوجرانوالہ میں پی ڈی ایم کے جلسہ میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کے مقدمہ میں نامزد سابق وفاقی وزیر ن لیگ کے رہنما خرم دستگیر خان سمیت دیگر لیگی رہنماوں کے خلاف بغاوت اور دیگر سنگین دفعات بھی شامل کردیں۔ ایڈیشنل سیشن جج نے ایم این اے خرم دستگیر اور مسلم لیگ ن کے سٹی صدر سلمان خالد بٹ کی عبوری ضمانتوں میں 31اکتوبر تک کیلئے توسیع کر دی ۔ فاضل جج رائے افضال حسین نے ضلعی انتظامیہ اور جلسہ کی انتظامیہ کے درمیان ہونے والا تحریری معاہدہ بھی پیش کرنے کا حکم دیدیا ۔ خرم دستگیر خان اور ِخالد بٹ عدالت میں پیش ہوئے انکے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے ۔ پنجاب سائونڈ سسٹم ایکٹ اور کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کی دفعات قابل ضمانت جبکہ دفعہ 440ت پ جان بوجھ کر ضمانتیں خارج کروانے کے لئے لگا ئی گئی ہےجس کا اطلاق ہی نہیں ہوتا ۔ فاصل جج کے استفسار پر سرکاری وکیل نے پولیس فائل کے مشاہدہ کے بعد انکشاف کیا کہ خرم دستگیر سمیت دیگران کے خلاف تفتیش میں پولیس نے بغاوت سمیت دیگر سنگین دفعات عائد کر دی ہیں ۔