• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاناما لیکس، دس نکاتی سوالنامے کا ڈرافٹ تیار ، اسحاق ڈار کا نواز شریف کو فون

اسلام آباد (حنیف خالد) پاناما لیکس پیپرز میں جن پاکستانیوں سرکاری نیم سرکاری خودمختار اداروں اور نجی کمپنیوں کے نام آئے ہیں ان کے ذمہ دران کو دس نکاتی سوالات کے جوابات تحریری طور پر مجوزہ جوڈیشل انکوائری کمیشن جمع کرانے کی ہدایت کرے گا، سوالات یہ ہوں گے نام بمعہ ولدیت کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نمبر پاکستان سے رقم الیکٹرانکلی بھیجی، منی لانڈرنگ ہنڈی حوالہ یا کس کرنسی ڈیلر کے ذریعے یا کس کھیپئے کی وساطت سے پانامہ میں آف شو کمپنی بنانے کیلئے بھیجی گئی اگر ایسا نہیں ہے پاکستان کے باہر رقم کمائی گئی اس کمائی کا مصدقہ ثبوت دستاویزی شواہد سے منسلک کرنا ہونگی۔ اس پانامہ لیک والی کمپنی کے ڈائریکٹروں کے نام جملہ کوائف کیا ہیں اس کے شیئر ہولڈرز کون کون ہیں۔ جنگ کو معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم کی مشاورت سے ان کی عدم موجودگی میں اہم قومی معاملات اجلاس کا لک آفٹر چارج (LOOK AFTER CHARGE )رکھنے والے وفاقی وزیر خزانہ ریونیو نجکاری شماریات اقتصادی امور سینیٹر اسحاق ڈار  اپنی ریونیو ٹیم کی مشاورت سے سوالنامے کا ڈرافٹ تیار کیا ہے، یہ سوالنامہ جوڈیشل انکوائری کمیشن کو حکومت کی طرف سے بطور تجویز بھجوایا جائے گا اور اسے کمیشن کی ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آر) کا حصہ بنایا جائے گا۔ وزیراعظم نے بغرض علاج لندن روانگی سے قبل قوم سے خطاب کے دوران  جوڈیشل کمیشن جلد قائم کرنے کا جو اعلان کیا تھا سینیٹر اسحاق ڈار نے ٹیلی فون پر وزیراعظم نواز شریف سے اس کمیشن کی تشکیل کے بارے میں تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا ہے،۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے وزیراعظم سے مشورہ کرکے پانامہ لیک جوڈیشل انکوائری کمیشن جلد تشکیل دینے کا کہہ دیا ہے توقع ہے کہ ہفتہ رواں میں کمیشن کے چیئرمین ممبروں اور اسے درکار فرانزک آڈٹ کے طریقہ کار قواعد وضوابط کا سرکاری طور پر اعلان کردیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اس سوالنامے میں کمیشن ترمیم کرنے کا مجاز ہوگا۔ 
تازہ ترین