آج کے افراتفری اور تیز رفتاری والے زمانےمیں بہت ہی کم وقت مل پاتا ہےکہ ہم کسی باغ کی سیر کو جائیں یا ہرےبھرے پارک میں چہل قدمی کریں اور لمبی وگہری سانسیں لے کر تازہ ہوا کو اپنےا ندر اتاریں۔
اس کے علاوہ ہم میں سے اکثر افراد کے پاس گھر میں اتنی جگہ نہیں ہوتی جہاں ہم باغبانی کا شوق پورا کرسکیں۔ آج ہم آپ سے کچھ ایسے آئیڈیاز شیئر کرنے جارہے ہیں جن کے ذریعے اپارٹمنٹس یا مکان میں چھوٹی جگہ کو بھی باغیچے کے لیے کارآمد بنایا جاسکتا ہےاور آپ ان اچھوتے طرز کے باغیچوں سے بھرپور فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔
عمودی باغ
اگر گھرمیں جگہ کم ہو تو عمودی باغبانی (ورٹیکل گارڈن) بہترین انتخاب ہوسکتا ہے۔ اگر آپ کو ایک بڑے باغیچے کی ضرورت نہیں ہے توصرف ایک ہی قسم کے پودوں سے کام چل جائے گا اور ان کی دیکھ بھال کے حوالے سے بھی آپ کوزیادہ کاوشیں نہیں کرنی پڑیں گی۔ جیسے کسی بھی کونے میں لکڑی کی بینچ کے ساتھ چھوٹے گملو ں میں گلاب لگائے جاسکتے ہیں۔
کسی بھی پودے کاانتخاب کرنے سے پہلے اس کا سائز سمجھنا ضروری ہے۔ دیوار پر سجانےکے لیے مختلف پودے استعمال کیے جاسکتے ہیں اور اس دیوار کے ساتھ لکڑی کی بینچ اور چند آرائشی اشیا بھی رکھی جاسکتی ہیں۔ لمبی سبزخوردنی پھلیوں اورلمبے ڈنڈوں کی مدد سے پودوں کی بیلوں کو اوپر تک چڑھایا جا سکتا ہے، مناسب دیکھ بھال سے یہ پھلتی پھولتی رہیں گی۔
بالکنی میں گملے
اگر اپارٹمنٹ میں جگہ کی کمی کا سامنا ہے تو پھر اس کی بالکنی کے ایک حصے کوجڑی بوٹیوں اور پودوں کے لئے وقف کیا جاسکتاہے۔ گملے میں لگے پودے بہت منفرد طرز کے ہوں تو قدرتی روشنی میں یہ مزید دلکش دکھائی دیتے ہیں۔ ان گملوں کے ڈھیر سے ایک طرف آپ کی بالکنی ہری بھری لگے گی تو دوسری طرف آپ کا باغبانی کا شوق بھی پورا ہوگا۔ یہی نہیں، اس مختصر جگہ کو منفرد دکھانے میں ہری بھری سجی ہوئی دیوار بھی اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔
کونے میں باغیچہ
سادہ اور خوبصورت چیزوں کو استعمال کرنےکا بھی اپنا ہی منفرد انداز ہوتاہے، اسی طرح ٹرے میں مختلف پودے لگائے جاسکتے ہیں۔ اگر گھر کا کوئی کونا خالی ہے تو اس جگہ بازار میں دستیاب بڑی ٹرے رکھی جاسکتی ہے یا پھر اس مقصد کے لیے کوئی کونا خالی بھی کیا جاسکتا ہے۔ اس ٹرے کو فرش اور لکڑی کے ڈیک کے ساتھ سجایا جاسکتا ہے اور لکڑی کی ایک بینچ یا کوئی کشن بھی ساتھ رکھا جاسکتاہے۔ آپ اگر اس ٹرے پر کوئی عمدہ سا رنگ بھی کرلیںتو یہ مزید دیدہ زیب معلوم ہوگی۔
ٹرالیوں میں کیاریاں
آج کے زمانے میں ہر چیز کا حل موجود ہے،اسی لئے گھبرائیے مت کیونکہ چھوٹی جگہوں پر باغبانی کا شوق پورا کرنے کے لیے مارکیٹ میں ٹرے پر مبنی ٹرالیاں بھی دستیاب ہیں۔ یہ ٹرالیاں دو سے تین خانوں پر مشتمل ہوتی ہیں۔ سب سے اوپر پودے اور دوسرے پر باغبانی کا سامان بآسانی رکھا جاسکتا ہے۔ ان ٹرالیوں کے ذریعے ایک طرف آپ باغبانی کا شوق پورا کرسکیں گے تو دوسری طرف آپ اپنے گھر کو منفرد انداز دے پائیں گے۔
لٹکے ہوئے گملے
چھوٹے گملوں کو چھت پر بھی لٹکایا جاسکتا ہے۔ کوشش کریں کہ ان گملوں میں ایسے پودے لگائیں جن میں زیادہ سےزیادہ خوشبودار اور رنگین پھول لگتے ہوں تاکہ آپ انہیں دیکھ کر خودبھی لطف اندوز ہوں اور باہر کی جانب سے بھی دیکھنے میں ایک خوبصورت تاثر ملے۔ گملوں کو مختلف رنگوںسے رنگ دیا جائے تو یہ اور بھی خوبصورت نظر آتے ہیں۔
راہداری میں پودے
آپ کا یا مہمانوں کا استقبال کرنے کے لیے ’’ہربل ویلکم‘‘ ایک منفرد آئیڈیا ہے۔ پودینہ، روزمیری اورنیازبو جیسے پودوں کا استعمال گھر کےداخلی حصے اور راہداری کے لیے بہترین ہے۔ ان جگہوں پر ایسے پودوں کا انتخاب آپ کے گھر کو ہرا بھرا اور بڑا دکھانے میں معاون ثابت ہوگا۔
منی پلانٹ
منی پلانٹ ایک آرائشی بیل ہے،جو پانی اور مٹی دونوں میں بآسانی اگائی جا سکتی ہے۔ اِس کی خاص بات یہ ہے کہ اِس پر نہ کوئی پھل لگتا ہے اور نہ پھول۔ لیکن اگر یہ جنگل میں اُگی ہو تو اس پر بہت دیر بعد پھول لگ ہی جاتے ہیں اور ایسا ہونا بہت نایاب ہے۔
لکڑی کے سانچے
لکڑی کے صندوق نما سانچے بنا کر بھی ان میں پھول اور پودے لگائے جاسکتے ہیں اوراگر ان کے نیچے پہیے لگادیے جائیں تو انہیں ادھر سے ادھر حرکت دینے میں آسانی ہوگی اور انہیں دھوپ بھی لگائی جاسکے گی۔