• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور ہائیکورٹ، دیوانی مقدمات جلد نمٹانے کیلئے رولز میں تبدیلیاں

لاہور ( نمائندہ جنگ) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس قاسم خان نے مقدمات جلد نمٹانے کیلئے ضابطہ دیوانی سے متعلق آرڈرز اور رولز میں 23اہم ترامیم کردی ہیں. انہوں نےسول عدالتوں میں 2017ء سے دائر کیسز کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت، چھ ماہ سے زیر التواء حکم امتناعی کے کیسوں کو 15دنوں میں اور فیملی، گارڈین اور جانشینی سرٹیفکیٹس کے کیس 3 ماہ میں نمٹانے کی ہدایت کی ہے۔رولز میں تجاویز اور سفارشات آٹھ رکنی رولز کمیٹی نے دیں جسکے سربراہ جسٹس امین الدین خان اور ارکان جسٹس طارق عباسی، جسٹس شمس محمود مرزا، جسٹس شاہد کریم، سینئر سول جج شکیب عمران اور سینئر قانون دان ظفر اقبال کلانوری اور شہزاد شوکت شامل تھے۔ رکن رولز کمیٹی ظفر اقبال کلانوری نے جنگ کو بتایا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ماتحت عدالتوں میں زیر التواء کیسز کیلئے رہنما اصول وضع کئے ہیں سول عدالتوں میں 2017ء سے دائر کیسز کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا حکم دیا ہے۔کیس جلد نمٹانے کیلئے ججوں کی غیر ضروری چھٹیوں پر بپابندی لگا دی گئی ہے۔ 6ماہ سے زیر التواء حکم امتناعی کے کیسوںکو 15دنوں میں اور فیملی، گارڈین اور جانشینی سرٹیفکیٹس کے کیس 3ماہ میں نمٹانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کیس منیجمنٹ کا نیا نظام متعارف کروایا گیاہے۔ ہر کیس کے دومراحل ہوں گے۔مرحلہ نمبر 1 کی سماعت و نگرانی انتظامی جج کرے گا جبکہ مرحلہ نمبر 2 کی سماعت ٹرائل جج کرے گا۔ انتظامی جج کیس کا منیجر ہوگا ۔ مرحلہ نمبر 1 میں دعویٰ دائر ہو نے کے بعد 30 روز میں اس کا جواب داخل کرنا لازم ہوگا ورنہ جواب دعویٰ کا حق ختم کردیا جائیگا۔ مدعی اور مدعا علیہ کی جانب سے دستاویزی ثبوت جمع کروانے اور الزامات عائد کرنے، ان کا اقرار یا استرداد کرنے تک تمام معاملات کی نگرانی انتظامی جج کرے گا۔مدعی اور مدعا علیہ کیس مینجمنٹ فارم بھی بھریں گے۔

تازہ ترین