• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نو مسلم آرزو کے مبینہ شوہر کا پہلا بیان سامنے آگیا

تیرہ سالہ لڑکی آرزوراجا سے شادی کرنے والے ملزم علی اظہر کا مبینہ نکاح سے متعلق کہنا ہے کہ ہم نے آپس میں شادی کی بات کی تھی، آرزو غیر مسلم تھی رشتہ کیسے مانگتا۔

پولیس کی جانب سے 13 سالہ آرزو کے مبینہ شوہر علی اظہر کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

مذہب تبدیل کرا کر تیرہ سالی لڑکی آرزو راجا سے مبینہ نکاح کرنے والے ملزم علی اظہر نے سٹی کورٹ میں پیشی کے دوران میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ ہم بچپن سے ایک دوسرے کو جانتے اور پیار کرتے ہیں، لڑکی پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، جان کا خطرہ ہے، ہم پر رحم کریں۔

ملزم علی اظہر نے کہا کہ جب ہم میاں بیوی ساتھ ہونگے تو تفصیلی بیان دیں گے۔

ملزم علی اظہر کا کہنا تھا کہ آرزو کے فیملی کو پتہ تھا کہ ہم پیار کرتے ہیں، اسی لیے آرزو کو بند کر دیا گیا، ہم نے آپس میں شادی کی بات کی تھی، آرزو غیر مسلم تھی رشتہ کیسے مانگتا۔

واضح رہے کہ آرزو سے مبینہ نکاح کرنے والے ملزم علی اظہر کو سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر گرفتار کر کے آج ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

گزشتہ روز سماعت کے دوران سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے آرزو راجا کو بازیاب کرا کے دارالامان بھیجنےکاحکم دیا گیا تھا جس پر عمل در آمد کرتے ہوئے آرزو کو گزشتہ روز بازیاب کرالیا گیا تھا۔

تفتیشی حکام کے مطابق آرزوکی بازیابی اورعلی اظہر کی گرفتاری سٹی کورٹ کے قریب سے عمل میں آئی۔

تفتیشی حکام کا آرزو کی عمر سے متعلق کہنا ہے کہ نادرا کے رکارڈ کے مطابق آرزو کی عمر 13 سال ہے۔

دوسری جانب وفاقی حکومت کا مبینہ طور پر اسلام قبول کرکے شادی کرنے والی تیرہ سالہ آرزو راجا کے کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میرے وکیل نے گزشتہ سماعت پرعدالت کو آگاہ کردیا تھا۔

تازہ ترین