• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کی ای کامرس مارکیٹ پر بالادستی کی جنگ

دنیا کی دو امیر ترین شخصیات ایمیزون کے جیف بیزوس اور ریلائنس لمیٹڈ انڈیا کے مکیش امبانی کے درمیان بھارت میں ای۔کامرس کے انتہائی منفعت بخش کاروبار پر اپنی بالادستی قائم کرنے کے لیے جنگ شروع ہوچکی ہے اور دونوں گروپ ایک سپر مارکیٹ چین کے اثاثے حاصل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔

بھارتی میڈیا کی کے مطابق فیوچر ریٹیل لمیٹڈ نامی اسٹورز اینڈ ویئرہاؤسز کے سپر اسٹورز بھارت کے ہر چھوٹے بڑے شہر میں موجود ہیں، جہاں پر گروسری سے لیکر فیشن اور الیکٹرونکس کی تمام اشیا دستیاب ہیں۔

اس وقت ایمیزون کے پاس فیوچر یونٹ میں کاروباری مفادات موجود ہیں، جبکہ ریلائنس نے حالیہ مہینوں میں فیوچر گروپ کے ساتھ معاہدے کیے ہیں، تاہم ریلائنس کو یہ شکایت ہے کہ ان معاہدوں کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

ریلائنس کی خواہش ہے کہ وہ فیوچر کے اثاثے بغیر کسی تاخیر کے خرید لے۔ اس حوالے سے ریلائنس کی جانب سے گزشتہ روز ایک بیان جاری کیا گیا، یہ بیان سنگاپور کی ایک ثالثی عدالت کی جانب سے فیوچر گروپ کو اس معاملے میں مزید اقدامات سے روکنے کے فیصلے کے بعد جاری کیا گیا۔

ریلائنس نے فیوچر گروپ کے ریٹیل، ہول سیل، لاجسٹک اور ویئرہاؤسنگ یونٹس 3 ارب 40 کروڑ امریکی ڈالر میں خریدنے پر اس سال اگست میں اتفاق کیا تھا، جس پر امیزون نے عدالت میں ہنگامی بنیادوں پر اس معاملے کو روکنے کے لیے درخواست داخل کی تھی۔


دوسری طرف فیوچر ریٹیل نے گزشتہ روز اپنے ایک الگ بیان میں کہا کہ وہ سنگاپور میں داخل کیس میں فریق نہیں ہے اور یہ معاملہ بھارتی ثالثی عدالت قوانین کے مطابق ہونا چاہیے۔

اس سلسلے میں ایک شریک قانونی فرم انڈس لاء کے امیت جیتو کا کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں فیوچر اور ایمیزون کا یہ قانونی معاملہ بھارتی عدالتوں میں شروع کیا جائے گا، اگر فیوچر گروپ کو اس فروخت کے معاملے پر آگے بڑھنے سے روکا گیا، تو پھر ریلائنس کو بھی ایسا کرنے سے موثر انداز میں روک دیا جائے گا۔

ایمیزون کی خواہش ہے کہ ریلائنس کو فیوچر کے برکس اینڈ مارٹر کے اثاثے خریدنے سے روکا جائے، کیونکہ اگر ریلائنس نے یہ ڈیل حاصل کرلی تو اس کے نتیجے میں امبانی کو ایک ارب افراد کے اس بڑی معیشت پر بلا شرکت غیرے غلبہ حاصل ہوجائے گا۔ 

جیف بیزوس نے بھارت میں اس کاروبار کے حوالے سے چھ ارب ڈالر سے زائد رقم مخصوص کررکھی ہے اور اگر اسے فیوچر کے اثاثے لینے کی اجازت مل گئی تو اس کی پہنچ بھارت کے چھوٹے قصبوں تک ہوجائے گی جہاں کی مارکیٹ میں کنزیومرز بزنس کا اندازہ ایک کھرب امریکی ڈالر کے مساوی لگایا گیا ہے۔ 

تازہ ترین