• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میر شکیل الرحمٰن کی غیرقانونی گرفتاری انسانی حقوق کی پامالی ہے، مقررین

میر شکیل الرحمٰن کی غیرقانونی گرفتاری انسانی حقوق کی پامالی ہے، مقررین 


کراچی / لاہور / راولپنڈی (اسٹاف رپورٹر / نمائندگان جنگ) جنگ جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی نیب کے ہاتھوں غیر قانونی گرفتاری کے خلاف بدھ کے روز کراچی ، لاہور ، راولپنڈی سمیت کئی شہروں میں احتجاجی کیمپس جاری ہے جس میں تقریبا ساڑھے7ماہ سے غیر قانونی زیر حراست میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا احتجاجی مظاہرے میں سینئر صحافیوں ، جنگ جیو کے ورکرز سمیت عام شہریوں نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔ میر شکیل الرحمٰن کے حق میں نعرے بازی بھی کی گئی اورانہیں فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئےمقررین نےکہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی غیر قانونی گرفتاری انسانی حقوق کی پامالی ہے،انہیں فوری طور پر رہاکیا جائے، انکی گرفتاری انسانی حقوق کی پامالی ہے مگر ظلم کے دن تھوڑے ہوتے ہیں انصاف کا سورج طلوع ہونے والا ہے اور انشااللہ میر شکیل الرحمٰن بہت جلد ہم سب کے درمیان ہوں گے۔ حق اور انصاف کی فتح ہو گی۔دوسری جانب کراچی میں صحافی تنظیموں، جنگ جیو ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام میرشکیل الرحمٰن رہائی احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سیکرٹری جنرل پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن و سابق اپوزیشن لیڈر ڈی ایم سی ایسٹ ٹھاکر ذوالفقار قائم خان نے کہا کہ جنگ گروپ کا آزادی صحافت میں بڑا کردار ہے، موجودہ حکومت نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے، ملک کے عوام آج جتنے بدحال ہیں اتنا پہلے کبھی نہیں تھے، جنگ اور جیو کو حق اور سچ لکھنے اور بولنے کی سزا دی جارہی ہے، میڈیا کے ہزاروں خاندان کا معاشی قتل برداشت نہیں کریں گے، اعلی عدالت سے امید ہے کہ وہ میرشکیل کو ضمانت پر رہا کردے گی۔ سینئر صحافی، سیکرٹری جنرل ایپنک شکیل یامین کانگا، چیئرمین زکوۃ کمیٹی یونین کونسل فضل احمد خان، سینئر وائس چیئرمین کراچی ایپنک رانا محمد یوسف، دی نیوز یونین کے جنرل سیکرٹری دارا ظفر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے یعقوب احمد، زاہد خان، رائو جمیل، زوہیب احمد، پیپلز پیرا میڈیکل کے ذیشان بھی موجود تھے۔ دیگر مقررین کا کہنا تھاکہ ہم نے آزادی صحافت کی جنگ اس سے پہلے بھی کئی بار لڑی ہے اور سرخرو رہے ہیں اس بار بھی موجودہ حکومت میڈیا کو کنٹرول کرنے کا خواب پورا نہیں کرسکے گی۔ جنگ اور جیو کو سچ لکھنے اور بولنے سے نہیں روکا جاسکے گا، یہ گروپ مظلوموں کی آواز ہے۔ جب بھی مورخ اس ملک کی تاریخ لکھے گا تو حکومت کی میڈیا پر لشکر کشی کی داستان ضرورت تحریر کرے گا اور ملک کے عوام اسے کالے قوانین کی حیثیت سے یاد رکھے گی۔

تازہ ترین