وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ زرداری اور نواز شریف تیس سال سے ایک دوسرے کو کرپٹ کہہ رہے تھے ، آج دونوں اکٹھے ہوکر ان سے این آر او مانگ رہے ہیں ،اپنی کرسی بچانے کیلئے ان کو این آراو دینا ملک سے غداری ہوگی ۔
وزیراعظم عمران خان نےسوات میں عوامی اجتماع سےخطاب کرتے ہوئے پہلے مالا کنڈ اورمینگورہ کےعوام کا شانداراستقبال پرکا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کےشعبےمیں ترقی کی بہت گنجائش ہے، سیاحت کےفروغ سےمعاشی سرگرمیوں کوبھی فروغ ملتا ہے، غریب گھرانے میں مریض کا علاج کراتے کراتے قرض چڑھ جاتا ہے، صحت کارڈ کے اجرا پر وزیراعلی خیبرپختونخوا کو مبارکباد دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں تعلیم کا ایک نظام لارہےہیں ۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ قانون پاس ہوگیا کہ کیس کا فیصلہ ایک سال میں ہوجائے گا، اس سے اوپرنہیں جائے گا ،انصاف کے نظام میں بہت بڑی تبدیلی آئے گی ، سارے پاکستان کے بڑے بڑے ڈاکو اکٹھے ہوگئے ہیں ، ایک لندن جاکر بیٹھ جاتاہے ، بڑی اداکاری کرتا ہے کہ بہت بیمار ہے ، ہم سب کو اس پر ترس آجاتاہے ۔عورتیں اس کی شکل دیکھ کر رونے لگ جاتی ہیں، عدالتوں کو بھی ترس آجاتاہے کہ باہر جانے دو ۔
انہوں نے کہا کہ یہ پیسے کا پجاری ہے ، یہ پیسے کی پوجا کرتاہے ، پہلے کوشش کی این آر او مل جائے ، وہ جانتا ہے کہ عمران خان این آر او نہیں دینے لگا ،
اب اس نے جو گیم شروع کی ہے، وہ پاکستانی فوج اور عدلیہ کو نشانہ بنارہاہے ، اس سے بڑا ملک کا دشمن کون ہوسکتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ نوا شریف گیدڑوں کی طرح باہر بیٹھ کر بول رہا ہے ، بیٹے بھی باہر بھاگے ہوئے ہيں ، یہ قوم کے لیے فیصلہ کن وقت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جس دن میں نے کرسی بچانے کے لیے ڈاکوؤں کو این آر او دیا وہ ملک سے سب سے بڑی غداری ہوگی ، پرویز مشرف نے شریف اور زرداری کو این آر او دے کر پاکستان پہ سب سے بڑا ظلم کیا ، این آر او کے بعد دونوں نے دس سال میں پاکستان کا قرضہ چار گنا بڑھادیا ۔
عمران خان نے کہا کہ ملک ترقی تب کرے گا جب قانون کی بالادستی ہوگی ،قانون کی بالادستی اور ملک کو فلاحی ریاست بنانے کی پوری کوشش کررہا ہوں۔