وٹفورڈ(نمائندہ جنگ) وٹفورڈ کی سیاسی و سماجی شخصیات نے گلگت بلتستان کے انتخابات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ مسلم لیگی رہنما راجہ ظہور اقبال نے وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر سے مطالبہ کیا ہےکہ گلگت بلتستان کے انتخابات کو روکنے کے لیے سپریم کورٹ پاکستان سے رجوع کیا جائے، گلگت بلتستان میں آزاد کشمیرحکومت کی زیرنگرانی انتخابات کرانا آزاد کشمیرحکومت کی ذمہ داری بنتی ہے۔ پاکستان آزاد کشمیر کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتا۔ پاکستان معاہدہ کراچی کے تحت یہ علاقہ جات گلگت بلتستان آزاد کشمیر حکومت کو واپس کرے، وہاں کے عوام کو آزاد کشمیر اسمبلی میں نمائندگی دی جائے ۔سابق کونسلر اور کائونٹی کونسلر رشید چوہدری نے کہا گلگت بلتستان کو صوبہ بنانا حق خودارادیت کا نعمل البدل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا آزاد کشمیر کی 42 لاکھ کشمیر ی عوام کی آواز کو مسترد کرکے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانا انسانی حقوق چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان گلگت وبلتستان کے عوام کو آزاد کشمیر اسمبلی میں نمائندگی دینے کے اقدامات کرے ۔ بھارت نے لداخ کو صوبہ بنا لیا اورپاکستان گلگت بلتستان کو صوبہ بنا رہا ہے پھر آزاد کشمیر خطے کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے ۔چوہدری محمد سعید نے کہا ضرورت اس امر کی ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کو گلگت بلتستان میں انتخابات روکنے کیلئے پاکستان سپریم کورٹ میں قانونی طور پر رٹ دائر کریں، بیان بازی سے کام نہ لیں۔ انہوں نے کہا گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو ایک یونٹ بنایا جائے، وہاں کے عوام کو آزاد کشمیر اسمبلی میں نمائندگی دی جائے، آئینی معاملات طے کرنا آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی مشترکہ ذمہ داری ہے ۔حکومت پاکستان اپنا فیصلہ واپس لے، ایسا کوئی قدم نہ اٹھائے جس سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا موقف متاثر ہو ۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ وٹفورڈ برانچ کے جنرل سیکرٹری اقبال تبسم نے کہا وزیراعظم پاکستان عمران خان 73 کے آئین کے آرٹیکل 257 کے تحت آزاد کشمیر کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتے جب تک کشمیر ی عوام کو حق خودارادیت مل نہیں جاتا ۔چوہدری محمد رفیق نے کہا گلگت بلتستان کے غیرآئینی انتخابات کو کشمیر ی عوام نےمسترد کردیا ہے۔ کشمیر فورم وٹفورڈ کے چیئرمین سردار شفیق احمدخان نے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل آزاد کشمیرکی حکومت اور سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیں ۔