کراچی (ٹی وی رپورٹ ) جیو کے پروگرام ’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کہاکہ افسوس ہے جنرل عبدالقادر نے پارٹی چھوڑتے ہوئے سچ نہیں بولا،پروگرام کے میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ موجودہ حکومت نئے بحرانوں میں الجھتی جارہی ہے بجلی گیس پاور سیکٹر میں گردشی قرضوں کا بحران دن بدن سنگین ہوتا جارہاہے۔مسلم لیگ نون کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ میں کوئٹہ کی میٹنگ میں موجود تھا اور جنرل عبدالقادر بلوچ نے دو گھنٹے تک اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تمام جو باتیں کی گئیں میں حلفیہ کہہ سکتا ہوں کہ نوازشریف کے بیانیہ کی بات نہیں ہوئی صرف ایک بات ہوئی کہ ثنا اللہ زہری جنرل قادر کے ٹرائب کے ہیڈ ہیں وہ خاص طور پر دبئی سے آئے ہیں ان کا جلسے میں جانا ضروری ہے دوسری سائیڈ پر صورتحال یہ تھی کہ ثنا اللہ زہری اور مینگل کے قریبی لوگوں کی دشمنی تھی اور قیادت کی طرف سے پیغام آیا کہ ذاتی مسئلہ نہ بنائیں ہم ایک بڑے مقصد کے لیے لڑ رہے ہیں اس کو نظر میں رکھیں اور ہم نہیں چاہتے کہ اختر مینگل جلسے میں نہ آئیں اس معاملے کو قیادت کی سطح پر حل کرنے کی کوشش کی جاتی رہی اورمجھے افسوس ہے جنرل عبدالقادر نے پارٹی چھوڑتے ہوئے سچ نہیں بولا، سی ڈبلیو سی میں نوازشریف نے اس سے زیادہ سخت باتیں کی تھیں اور سب نے ہاتھ اٹھا کر نوازشریف کی تائید کی تھی جس میں جنرل عبدالقادر بھی شامل تھے۔میں سمجھتا ہوں ہمارے اس بیانیہ کے بعد ہماری پاپولریٹی میں اضافہ ہوا ہے اور جن لوگوں کے ذاتی مفادات ہیں یا دباؤ برداشت نہیں کرسکتے وہ الگ ہو رہے ہیں اور گلگت بلتستان میں دباؤ بڑھا ہے اور شاہد خاقان نے کہا ہے کہ اگر یہ کام نہ روکا تو ان لوگوں کے نام اور عہدے بھی بتائیں گے۔