مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین کا لاہور کے سروسز اسپتال میں علاج جاری ہے اور اس حوالے سے پرنسپل سمز پروفیسر امجد نے بتایا کہ چوہدری شجاعت کو پانی منہ سے نہیں پلا رہے بلکہ ڈرپ کے ذریعے دے رہے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرنسپل سمز پروفیسر امجد نے چوہدری شجاعت کی صحت سے متعلق بتایا کہ آج صبح چوہدری شجاعت کو سیمی سالڈ کھانا دیا گیا ہے، اس کے علاوہ اُنہیں ابھی لیکوڈ نہیں دے رہے تاکہ سانس کی نالی میں نہ جائے۔
پروفیسر امجد نے بتایا کہ چوہدری شجاعت نے بلند آواز میں سورہ اخلاص اور فاتحہ پڑھی، اُن کی آواز کمرے سے باہر تک آرہی تھی جس سے واضح ہے کہ ان کا لیول بہت بہتر ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت کے چیسٹ میں بلغم کی مقدار میں کمی ہوئی ہے اور اُن کی کی صحت میں تیزی سے بہتری آرہی ہے۔
پروفیسر امجد کا مزید کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت حسین ابھی دو چار روز اسپتال میں رہیں گے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین کاسروسز اسپتال میں علاج جاری ہے،جہاں ان کا کورونا وائرس ٹیسٹ بھی کیا گیاتھا جس کی رپورٹ منفی آئی ہے۔
اسپتال میں چودھری شجاعت حسین کی عیادت کیلئے لوگوں کی آمد جاری ہے، اسپتال آنے والی شخصیات نے چودھری شجاعت حسین کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔
مختلف سیاسی و سماجی شخصیات نے چودھری شجاعت کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ چوہدری شجاعت حسین کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا، دشواری بڑھنے پر اُنہیں اسپتال لایا گیا۔
طبی معائنے کے بعد اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ چوہدری شجاعت حسین کو نمونیا ہوا ہے۔