• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی سرکلر ریلوے کیس: چیف سیکریٹری سندھ، سیکریٹری ریلویز کو توہین عدالت کا نوٹس


سپریم کورٹ آف پاکستان نے کراچی سرکلر ریلوے کیس میں چیف سیکریٹری سندھ اور سیکریٹری ریلویز کو توہینِ عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کراچی سرکلر ریلوے بحالی کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران عدالت نے استفسار کیا کہ سیکریٹری ریلویز اور چیف سیکرٹری سندھ بتائیں کہ کراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ کیوں فعال نہیں ہوا؟

عدالت نے مزید ریمارکس دیے کہ کیوں نہ کیوں نہ سیکرٹری ریلویز اور چیف سیکریٹری سندھ کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کی جائے۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ اب بات صرف یہیں نہیں رکے گی، ہم سب کو بلائیں گے، ضرورت پڑی تو وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ سندھ کو بھی بلالیں گے۔

عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ اور سیکریٹری ریلویز کو اظہارِ وجوہ کا نوٹس بھی جاری کرتے ہوئے انھیں ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے ڈی جی ایف ڈبلیو او کو بھی ذاتی حیثیت سے پیش ہوکر وضاحت دینے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ آج ہی پاکستان ریلویز نے کراچی سرکلر ریلوے کو 16 نومبر سے شروع کرنے کا اعلان بھی کردیا۔

اس حوالے سے ڈویژنل سپریڈنٹ آفس ریلوے کراچی ارشد سلام خٹک نے 16 نومبر سے کراچی میں سرکلر ریلوے کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سروس صرف پِپری سے اورنگی ٹاؤن تک کے لیے ہوگئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پِپری سے اورنگی ٹاؤن کے ٹریک کے لیے 4 ٹرینیں مختص کی گئیں ہیں، یہ ٹرینیں 3 گھنٹوں کے وقفے سے اپ اور ڈاؤن ٹریکس پر چلیں گیں۔

تازہ ترین