وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
دوران اجلاس کابینہ کو تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ سبسڈی اور گرانٹس کی وجہ سے قومی خزانے پر بے جا بوجھ پڑرہا ہے۔
اعلامیے کے مطابق توانائی، زراعت، صنعت سمیت دیگر شعبوں میں سبسڈی اور گرانٹس دی جارہی ہیں، جن کا جی ڈی پی حجم 4 اعشاریہ 5 فیصد ہے۔
کابینہ کو سبسڈی اور گرانٹس کا طریقہ کار معقول بنانے پر تفصیل سے آگاہ کیا گیا اور تجویز دی گئی کہ احساس ڈیٹا بیس غرباء کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کے لیے استعمال کیا جائے۔
اعلامیے مطابق اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اس وقت سبسڈی امیر اور غریب دونوں کو یکساں طور پر میسر ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ ٹارگٹڈ سبسڈی کا ایسا طریقہ کار وضع کیا جائے جس کا فائدہ غریب طبقے کو ہو، جو اصل حقدار ہے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں گندم کی فصل کی امدادی قیمت 1650 روپے فی من کرنے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں سعودی عرب کی تجویز کردہ ڈیجیٹل کو آپریشن آرگنائزیشن بنانے اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو جغرافیائی انڈیکیشن رجسٹریشن کے تحت رجسٹرڈ کرنے کی منظوری دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق رجسٹریشن کی منظوری پاکستان کی پیداوار اور مصنوعات کو دنیا میں الگ پہچان دلوانے کےل یے دی گئی ہے، باسمتی چاول، کینو، آم، اجرک، کٹلری وغیرہ ملک کی جغرافیائی شناخت سے منسلک ہیں۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے دوران اجلاس کورونا وباء کے پھیلاؤ میں اضافے کی شرح پر تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کی ہدایات سامنے رکھی اور کہا کہ حکومت کوئی عوامی اجتماع نہیں کرے گی، کابینہ نے اس معاملے کی اصولی منظوری دے دی۔
وزیراعظم نے کہا کہ قوم احتیاطی تدابیر اختیار کرے، ماسک کا استعمال یقینی بنایا جائے، روزگار متاثر کیے بغیر لائحہ عمل بنایا جائے۔