اسلام آباد (نمائندہ جنگ) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج راجہ جواد عباس کی عدالت میں زیر سماعت سرکاری ٹی وی ، پارلیمنٹ حملہ کیس میں جہانگیرترین ، شاہ محمود قریشی ، راجہ خرم شہزاد ، اسد عمر ، شفقت محمود ، اعجاز احمد چوہدری ، سیف اللہ سرور ، شوکت علی نے بریت کی درخواستیں دائر کر دی ہیں۔ عدالت نے پہلے سے دائر پرویزخٹک ، علیم خان ، راجہ خرم نوازکی بریت سمیت تمام درخواستوں پر دلائل طلب کر لئے۔ گزشتہ روز سماعت کے دوران جہانگیر خان ترین ، شاہ محمود قریشی ، راجہ خرم شہزاد ، اسد عمر، شفقت محمود ،اعجاز احمد چوہدری سیف اللہ سرور، شوکت علی نے بریت کی درخواستیں دائر کیں۔ علیم خان کی جانب سے عبداللہ بابر اعوان اورانتظار حسین نے دو الگ الگ درخواستیں دائر کیں۔ جج راجہ جواد عباس نے وکلاءسے کہا کہ آپس میں طے کر لیں کہ علیم خان کا وکیل کون ہے ورنہ علیم خان عدالت کو خود بتائیں کہ ان کا وکیل کون ہے؟ عوامی تحریک کے کارکنان کی ہلاکت سے متعلقہ ایف آئی آر پر بھی سماعت ہوئی تاہم ملزمان پیش نہیں ہوئے جس کے باعث فردجرم عائد نہ ہو سکی۔ عدالت نے کیس کی سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ کیس کی سماعت 2دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔