امریکی شہری و بلاگر سنتھیا رچی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رحمٰن ملک کی ایک دوسرے کے خلاف مقدمے کے اندراج کی درخواستوں پر سماعت کرنے والا بنچ تبدیل ہو گیا۔
رحمٰن ملک نے کیس کی سماعت کرنے والے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ کے بنچ کو تبدیل کرنے کی درخواست دی تھی جسے منظور کر لیا گیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ رحمٰن ملک صاحب چاہتے ہیں کہ یہ کیس کوئی دوسرا بینچ سنے۔
عدالتِ عالیہ نے رحمٰن ملک اور سنتھیا رچی کی درخواستیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق کے پاس سماعت کے لیے مقرر کر دیں۔
عدالتِ عالیہ نے سنتھیا رچی کو ڈی پورٹ کرنے سے متعلق وزارتِ داخلہ کے نوٹیفکیشن کی معطلی میں 16 نومبر تک توسیع بھی کر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارتِ داخلہ کا سنتھیا ڈی رچی کو 15 روز میں ملک چھوڑنے کا نوٹی فکیشن معطل کر رکھا ہے۔
رحمٰن ملک اور سنتھیا رچی نے ایک دوسرے کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لیے بھی عدالت سے رجوع کیا تھا۔
اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے رحمٰن ملک اور سنتھیا رچی کی مقدمے کے اندراج کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں، جس کے بعد دونوں نے ماتحت عدالت کے فیصلوں کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔