راچڈیل (نمائندہ جنگ )عالمی وبا کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پیش نظر بیشتر یورپی ممالک کرسمس کی خوشیوں سے محروم رہیں گے،یورپی رہنماؤں نے متنبہ کیا ہے کہ کرسمس یکساں نہیں ہوگا اور پورے برصغیر میں کورونا وائرس کے باعث کرسمس کی تقریبات کو منسوخ کیا جا سکتا ہے۔ آئرلینڈ کے چیف میڈیکل آفیسر نے لوگوں کو انتباہ کیا ہے کہ وہ چھٹیوں کے لئے گھروں کو واپس لوٹنے کی بجائے جہاں مقیم ہیں وہیں رہیں برطانیہ ، یورپ اور امریکہ میں بیرون ملک مقیم ہاٹ سپاٹ علاقوں سے آنیوالے وائرس کو دوبارہ درآمد کریں گے جس کے نتائج بھیانک ہو سکتے ہیں،آئرش وزیر اعظم لیو وراڈکر نے کہا کرسمس کے لوگوں کو تعطیلات کیلئے گھروں میں جانے کی اجازت دینے سے متعلق کوئی بھی پیش گوئی قبل از وقت ہوگی انہوں نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ گھروں کو لوٹنے کیلئے ابھی پروازیں بک کرنیکی بجائے آنیوالے حالات کا انتظار کریں، فرانسیسی وزیر اعظم اور جرمنی کے وزیر صحت جینس اسپن نے بھی ایسی ہی انتباہی جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کو بڑے اجتماعات کی منصوبہ بندی نہیں کرنی چاہیے تہوار کی مدت کے دوران پابندیاں عائد ہوسکتی ہیںیہ انتباہ یہ ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب براعظم میں وائرس کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے انفیکشن کی دوسری لہر کا مقابلہ کرنے کے لئے لاک ڈاؤن کے سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں جرمنی میں 24 گھنٹوں کے عرصہ میں 23ہزار 542افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے ‘ سپین ‘ برطانیہ ‘ اور دیگر یورپی ممالک میں بھی کورونا انفیکشن کا پھیلائو ریکارڈ کیا گیا ہے سپن کی طرف سے بھی خبردار کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اس امکان نہیں کہ دسمبر میں زندگی معمول پر آجائے گی موسم سرما کے واقعات جیسے آفس کرسمس پارٹیوں ، سالگرہ اور شادیوں کا امکان معدوم ہے لوگ ایسے پروگرام ترتیب دینے سے گریز کریںفرانس میں بھی اقدامات کو انتہائی سخت کیا جا رہا ہے ۔