• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تازہ ترین عالمی جائزہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے دو اہم شہروں اور صوبائی دارلحکومتوں لاہور اور کراچی کا بالترتیب دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست آنا عمومی طور پر من حیث القوم اورخصوصاً متعلقہ حکام کے لئے لمحۂ فکریہ ہے۔ متذکرہ رپورٹ کے مطابق لاہور کی فضا میں آلودہ ذرات کی مقدار368جبکہ کراچی میں 197پرنیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کی گئی۔ رپورٹ میں ملکی سطح پر محض لاہور اور کراچی شامل نہیں بلکہ سب سے زیادہ آلودگی کے حامل 50 ملکوں کی فہرست میں پاکستان کے شہروں کی تعداد9ہے جن کا تعلق پنجاب‘ کے پی اور سندھ کے صوبوں سے ہے جبکہ لاہور اور کراچی ملک کے میٹروپولیٹن شہر کہلاتے ہیں جہاں صحت و صفائی کے لئے باقاعدہ محکمے اور ادارے کام کررہے ہیں۔ ماہرین ارضیات کے مطابق شہری آبادیوں میںدرختوںاور سبزے کی شرح کل رقبے کا کم ازکم 16 فیصد ہونا ضروری ہے جوکہ پاکستان میں اوسطاً دو فیصد ہے اور عدم توجہی کے باعث اس میں بھی کمی کا رجحان غالب ہے۔ اس ضمن میں یہ بات بھی ہمارے لئے لمحہ ٔ فکریہ ہے کہ دنیا کے 50 سب سے صاف ستھرے شہروں کی فہرست میں وطن عزیز شامل نہیں حالانکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد جو عالمی سطح پر جدید ترین شہروں میں شمارکیاجاتا ہے‘ اس کا بھی صرف مخصوص حصہ صفائی ستھرائی تک محدود ہے۔ پی ٹی آئی ملک کو سرسبز بنانے کاعزم لیکر برسراقتدار آئی ہے اور اس ایجنڈے پرکام بھی ہورہا ہے۔ پھر بھی کراچی اور لاہور جیسے صوبائی دارالحکومتوں سمیت ملک کے درجنوں شہروں میں ماحولیاتی اور زمینی آلودگی کاراج جہاں شہریوں کی صحت سے کھیلنے کا باعث بن رہا ہے، وہاںمعدے‘ سانس اور جگر کی بیماریاں بھی بڑھ رہی ہیں۔ صوبائی حکام کو ایک چیلنج سمجھ کر اس مسئلے سے نمٹنے کے انتظامات کرنے چاہئیں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین