امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ سرکلر ریلوے کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان اور وزیر ریلوے شیخ رشید نے کراچی کے لوگوں کے ساتھ بھونڈا مذاق کیا ہے۔
کراچی میں ادارہ نورِ حق میں انجئیر سلیم اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ سرکلر ریلوے پاکستان کا بہترین منصوبہ تھا۔
انھوں نے کہا کہ 90 کی دہائی میں کراچی ٹرانسپورٹ کارپوریشن اور کراچی سرکلر ریلوے بند ہوگئی، ایم کیو ایم کے عروج اور نواز شریف کی وزارت عظمیٰ کے دور میں یہ منصوبے غیر فعال رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیر ریلوے شیخ رشید نے کراچی کے لوگوں کے ساتھ بھونڈا مذاق کیا ہے، سندھ حکومت بھی اس کی ذمہ دار ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ شہر کے ساتھ زیادتی کا سلسلہ آج کا نہیں ہے، پیپلز پارٹی کی کراچی دشمنی آج سے نہیں ہے۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ آمریت ہو یا جمہوریت سب نے کراچی کو دھوکا دیا، گیارہ مہینے میں اورنج ٹرین بنادی گئی لیکن نواز شریف کے ڈھائی سال کے عرصے میں گرین لائن کا منصوبہ پایا تکمیل کو نہ پہنچ پایا، کوئی سرکلر ریلوے بحال نہیں کی گئی۔
انھوں نے کہا کہ جھوٹ کی بنیاد پر لوگوں کو دھوکا دیا جارہا ہے، ہمیں یہ لالی پاپ نہیں چاہیے ہمیں پورا ماس ٹرانسٹ نظام چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ41 فیصد انکم ٹیکس کراچی کے لوگوں نے دیا ہے کراچی ملک کی معیشت کو چلا رہا ہے، حقوق کراچی کے اگلے لائحہ عمل پر کام جاری ہے۔
اس موقع پر انجئیر سلیم اظہر نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے پر 1962میں آغا ہوا جو 1969 میں تیار ہوکر شروع ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے پہلے سال میں 7 ملین لوگوں نے اس پر سفر کیا تھا، اس وقت سب سے منافع بخش منصوبہ تھا جس میں 90 کے بعد اس میں مسائل پیدا کیے گئے۔