پشاور،لاہور(نمائندہ جنگ ،آئی این پی ) PDM کاپشاور جلسہ اتوار کو ہوگا، حکومت روکنے کیلئے سرگرم ہوگئی ہے۔
پنجاب حکومت نے پی ڈی ایم کو اجازت نہ دینے اور جلسہ کرنے پر قانونی کارروائی کی سفارش کی ہے،خیبرپختونخواحکومت نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے 22 نومبر کے پشاور جلسہ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے جلسے کے تشہیری بینرز اور بورڈز ہٹانے سمیت کورونا صورت حال کے مطابق ہر قسم کا ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
پی ڈی ایم جلسے کے بینرز اور بورڈز اتار دیئے، پینڈمک قانون کے تحت اجتماعات پر پابندی، جلسہ کی اجازت نہیں دی، اسی تناظر میں پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے حرکت میں آتے ہوئے رنگ روڈ اور پشاور موٹر انٹر چینج کے قریب پی ڈی ایم جلسے کے بورڈز اور بینرز اتار دیئے ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے پی ڈی ایم پشاور جلسہ کے بینرز اور فلیکسز اتارنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 22نومبر کو پشاور میں ہر قیمت پر جلسہ ہوگا۔
ادھرصوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے جنگ کو بتایا ہے کہ اپوزیشن کا جلسہ بالکل غیر قانونی ہے کیونکہ انتظامیہ نے جلسہ کی اجازت دی ہے نہ ہی کوئی این او سی جاری کیا گیا۔
حکومت کورونا صورت حال کے مطابق اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر قسم کا ضروری ایکشن لے گی، جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نےپی ڈی ایم کے پشاور جلسہ کے بینرز اور فلیکسز اتارنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت اپوزیشن جماعتوں کا راستہ روکنے کیلئےاور پشاور جلسہ کو ناکام بنانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے لیکن سلیکٹڈ حکمران بھول گئے ہیں کہ ان کے دن گنے جا چکے ہیں، پشاور جلسہ ہر قیمت پر ہوگا۔