• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا بھر میں آج بچوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ 1954 میں اقوام متحدہ کی جانب سے طے کردہ اس دن کو منانے کا مقصد بچوں کی بہبود کیلئے دنیا کی توجہ مبذول رکھنا اور اس کیلئے حکومتوں کو اجتماعی طور پر کوششوں کو فروغ دینے کیلئے راغب کرنا ہے۔

اس مرتبہ یہ دن عالمی وباء کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے بحران کے درمیان آیا ہے۔ اس دوران مختلف رپورٹس کی صورت میں سامنے آنے والے اعداد و شمار نے ہر دردمند دل رکھنے والے اور اس کے ساتھ ہی والدین کو ایک انجانے خوف میں مبتلا کر دیا ہے۔

اس میں سے سب سے خوفناک رپورٹ وہ تھی جو یورپین یونین نے بچوں کو جنسی استحصال اور جنسی زیادتی سے تحفظ کے چھٹے یورپین ڈے کے موقع پر جاری کی تھی۔


انٹرپول کی جانب سے تیار کردہ اس رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں روزانہ بچوں کی برہنہ تصاویر یا ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی فلمیں 19 ملین کی تعداد میں سوشل میڈیا اور ڈارک ویب سائٹس پر اپ لوڈ کی جاتی ہیں۔

اسی طرح اس عالمی وباء کے سبب اس وقت ڈیڑھ ارب کے قریب طالب علم تعلیمی ادارے بند ہونے کے سبب اپنی تعلیم سے دور ہیں۔

آج کے دن کی مناسبت سے اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل اور یورپین یونین کی خارجہ امور کے سربراہ نے اپنے علیحدہ علیحدہ پیغامات میں کہا ہے کہ اس عالمی بحران کے معاشی اور معاشرتی نتائج بچوں کے سیکھنے، ان کی بہتر دیکھ بھال، ترقی اور تحفظ پر سنگین اور ممکنہ طور پر طویل مدتی اثر ڈال رہے ہیں۔

اس حوالے سے یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے مزید متوجہ کیا کہ اس عالمی وبائی بحران میں بچوں کو اپنی تعلیم میں پیچھے رہ جانے، غربت میں دھنسنے اور تشدد بدسلوکی اور نظر انداز کیے جانے کا شدید خطرہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وبائی مرض نے اس گہری عدم مساوات پر بھی روشنی ڈالی ہے جو پوری دنیا میں بچوں کے تحفظ کے نظام میں موجود خلیج اور اس کی سنگینی کو بے نقاب کر رہی ہیں۔

تازہ ترین