• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچوں کا عالمی دن، مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں کم عمر بچے غیرقانونی زیرحراست

برسلز(نمائندہ جنگ ) جارحیت کا نشانہ بننے والے معصوم بچوں کے عالمی دن کے موقع پر جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فوج نے 5 اگست کے بعد سے 13000 سے زائد کم عمر بچوں کو غیر قانونی حراست میں لیا ۔ یہ اعدادوشمار نیشنل فیڈریشن آف انڈین ویمن کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کے بعد پیش کئے گئے اور جسے مغربی ذرائع ابلاغ کے کئی حصوں کی جانب سے 4 جون کو انٹرنیشنل ڈے آف انوسینٹ چلڈرن وکٹمز آف ایگریشن کے دن کی مناسبت سے شائع کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق 5 اگست 2019جب مودی حکومت کی جانب سے ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کی خود مختار حیثیت کو ختم کیا گیا اس کے بعد انڈین آرمی نے مقبوضہ کشمیر میں 14 سال سے کم عمر 13000سے زائد بچوں کو حراست میں لیا جو قانونی طور پر ان کے اغوا کے مترادف ہے۔ رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فوج کے مظالم جاری ہیں۔ جہاں اس تشدد میں خواتین اوربچوں کو بھی نہیں بخشا جاتا ۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان گرفتار بچوں کو 45 دن سے زیادہ حبس بیجا میں رکھنے کے علاوہ انہیں نظر بند بھی کیا گیا۔ ان میں سے کچھ بچے سات سے آٹھ سال کی عمروں کے بھی تھے جنکی رہائی کیلئے والدین یا خاندانوں نے 60 ہزار روپے تک ادا کئے۔ اس رپورٹ میں عوام الناس کیلئے کچھ امتیازی کہانیوں کو بھی رپورٹ کا حصہ بناتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ گلی میں جاتے ان معصوم بچوں کو نہ صرف اٹھایا گیا بلکہ ان کو ان کے گھروں سے میلوں دور پہنچا دیا گیا تاکہ ان کے والدین ان کا فوری سراغ نہ لگا سکیں ۔ مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے والے اس وفد کی رپورٹ میں کچھ لوگوں کے انٹرویو بھی کئے گئے جن میں سے کویتا کرشنن بھی ہیں ۔ انہوں نے وفد کو ثبوتوں کے ساتھ بتایا کہ کس طرح انڈین آرمی نے 7 سال سے لے کر 14سال کے بچوں کو آدھی رات کے وقت ان کے بستروں سے مارتے ہوئے اٹھایا،انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کیا اور اس کی کوئی ایف آئی آر بھی درج نہیں کی ۔ اس صورتحال میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ انہیں اغوا کیا گیا۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام یہ دن 19 اگست 1982 کو اسرائیل کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والے فلسطینی اور لبنانی بچوں کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ تاکہ اس دن کی مناسبت سے دنیا بھر میں جسمانی ذہنی اور جذباتی تشدد کا شکار بچوں کی تکلیف کو محسوس کیا جا سکے۔ یہ دن اقوام متحدکی جانب سے بچوں کے حقوق کے تحفظ کے عزم کا اظہار بھی ہے۔

تازہ ترین